- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
ایران میں پاسداران انقلاب کی گاڑی پر خود کش حملہ، 20 اہلکار جاں بحق
تہران: ایران میں پاسداران انقلاب کی بس پر خود کش حملے کے نتیجے میں 20 اہلکار جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں خود کش بمبار نے زاہدان سے کیش جانے والی پاسداران انقلاب کی بس کو نشانہ بنایا، خود کش حملے میں 20 اہلکار جاں بحق ہوگئے جب کہ 20 زخمی ہیں۔
ریسکیو اداروں نے امدادی کاموں کا آغاز کرتے ہوئے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ 5 اہلکاروں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
ایران کے اس علاقے میں کئی شدت پسند تنظیمیں متحرک ہیں تاہم خود کش حملے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقہ کا محاصرہ کر کے تلاشی کا عمل شروع کردیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشہ برس دسمبر میں چاہ بہار میں خود کش دھماکے میں دو پولیس افسران سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ ماہ ستمبر میں ایک اور واقعے میں فوجی پریڈ پر حملہ کیا گیا جس میں 24 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔