ن لیگ کو لکشمن ریکھا عبور کرکے نائن زیرو جانا پڑا، بی بی سی

ایکسپریس ڈیسک  پير 29 جولائی 2013
سندھ کی گورنر شپ ہو یا قیادت کو بحران سے نکالنا، بازی دوبارہ متحدہ کے ہاتھ میں آجائیگی۔ فوٹو : فائل

سندھ کی گورنر شپ ہو یا قیادت کو بحران سے نکالنا، بازی دوبارہ متحدہ کے ہاتھ میں آجائیگی۔ فوٹو : فائل

کراچی: عام انتخابات سے کچھ عرصہ پہلے موجودہ وزیراعظم نوازشریف نے متحدہ قومی موومنٹ کومشورہ دیاتھا کہ اسے خود کو کلیئر کرانا چاہیے۔

بی بی سی کے مطابق ایک نجی چینل سے بات کرتے ہوئے نوازشریف کاکہناتھا کہ پاکستان کے عوام کے سامنے یہ ثابت کرناضروری ہے کہ متحدہ اچھی سیاست کوآگے بڑھاناچاہتی ہے یااپنے عسکری ونگزکی مددسے دہشت گردی میں ہی رہناچاہتی ہے۔ بی بی سی کے مطابق نواز شریف کی حکومت میں متحدہ کیخلاف آپریشن کیاگیاجس کے بعد اردو بولنے والی آبادی میں متحدہ کی مقبولیت میں اضافہ ہوااور متحدہ گزشتہ دودہائیوں سے اسی آپریشن کو بنیاد بناکر نواز شریف پرتنقید کرتی رہی۔

ن لیگ نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ پرتنقیدکرنے پرکئی بار متحدہ کے شدید ردعمل کا سامنا کیا لیکن متحدہ اورن لیگ کی قیادت اب یہ سب کچھ بھول کرنئے سیاسی سفر کا آغاز کا ارادہ رکھتی ہیں۔متحدہ نے نواز شریف کی وزرات عظمیٰ کیلیے غیرمشروط حمایت کی اوراب اس حمایت کوصدارتی انتخاب تک لایاگیاہے مگراس سے پہلے (ن ) لیگ کی قیادت کو وہ لکشمن ریکھا عبور کرکے نائن زیروجاناپڑاجواس نے خودکھینچی تھی۔ن لیگ نے متحدہ کوحکومت میں شمولیت کی دعوت دی ہے لیکن متحدہ نے پہلے کراچی میں امن کی بحالی کامطالبہ کیاہے۔متحدہ کی حکمت عملی ایک بارپھرکامیاب رہی ہے،اس نے انتخابات کے بعدخاموشی اختیارکرلی تھی اورصدارتی انتخاب کا انتظارکیاجب اس کی اہمیت میں اضافہ ہوناتھااوروہ آخرحکومت کی ضرورت بن گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔