لاہور میں اغوائے برائے تاوان، چوری اور قتل کی وارداتوں میں ہولناک اضافہ

محمد عمیر  اتوار 14 اپريل 2019
لاہور کا صدر ڈویژن جرائم کا گڑھ بن گیا فوٹو: فائل

لاہور کا صدر ڈویژن جرائم کا گڑھ بن گیا فوٹو: فائل

 لاہور: صوبائی دارالحکومت میں رواں سال کے پہلے ڈھائی ماہ کے دوران اغوا برائے تاوان، چوری اور اسٹریٹ کرائمز میں اضافے کے باعث شہری کروڑوں روپے مالیت کے سامان اور نقدی سے محروم ہوگئے ہیں. 

ذرائع کے مطابق لاہور میں 2019 کے پہلے ڈھائی ماہ کے دوران شہر میں چوری کے 836 مقدمات درج ہوئے جبکہ گزشتہ سال اسی عرصہ کے دوران چوری کے 440مقدمات درج ہوئے تھے۔ گزشتہ سال ڈھائی ماہ کے دوران اجتماعی زیادتی کا ایک مقدمہ درج ہوا جب کہ اس سال اس گھناؤنے فعل کے 5مقدمات درج ہوئے ہیں۔

رواں سال یکم جنوری سے 15 مارچ کے دوران لاہور کے مختلف تھانوں میں زیادتی کے 36 سے زائد جب کہ اغوا برائے تاوان کے 3مقدمات درج ہوئے جب کہ گزشتہ سال اسی عرصہ میں اغوائے برائے تاوان کا کوئی مقدمہ درج نہ ہوا تھا۔

صوبائی دارالحکومت میں ڈھائی ماہ کے دوران 81افراد کو قتل کردیا گیا سب سے زیادہ 27افراد کو صدر ڈویژن کے علاقوں میں قتل کیا گیا جبکہ سب سے کم 5افراد کو سول لائن ڈویژن کے علاقوں میں قتل کیا گیا۔ اسی دورانیے میں 1383افراد کی موٹرسائیکلیں ، 86افراد کی موٹر کاریں جبکہ 141دیگر گاڑیاں بھی چوری ہوئیں۔ 58 شہریوں سے موٹر سائیکلیں جبکہ 5شہریوں سے کاریں چھین لی گئیں۔صدر ڈویژن میں سب سے زیادہ 396موٹرسائیکلیں چوری ہوئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔