- مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا
- فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس، سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوگی
- خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق
- تاجر دوست اسکیم پر عملدرآمد کیلیے 6 بڑے شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اہم مراسلہ جاری
- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
- سائنس دانوں نے ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لیے نئی ڈیوائس بنالی
پاکستان ریلوے،350 ارب خسارے میں ڈوبے محکمے کی آمدن میں ڈھائی کروڑ روپے اضافہ
اسلام آباد: اربوں روپے کے انتظامی اخراجات، مسافر کوچز، مال بردار ویگنوں کی کمی اور ڈیڑھ سو سالہ ٹریک نے پاکستان ریلوے کو مالی خسارے سے دوچار کر دیا، نئی حکومت میں بھی پاکستان ریلوے کی تقدیر نہ بدل سکی، ایم ایل ون کا 55 فیصد جبکہ ایم ایل ٹو اور ایم ایل تھری کا 80 فیصد ریلوے ٹریک اپنی عمر پوری کر گیا، گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ میں ریلوے کو 33 ارب 39 کروڑ کی آمدن ہوئی جو گزشتہ سال سے ڈھائی کروڑ روپے زائد ہے۔
پاکستان ریلوے کا مجمومی خسارہ 350 ارب سے تجاوز کر گیا ،گزشتہ سال ریلوے نے 49 ارب 60 کروڑ کی آمدن کے مقابل 86 ارب 20کروڑ روپے خرچ کیے جس سے قومی ادارے کو 36 ارب 60 کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا، ایکسپریس نیوز کو موصول دستاویز کے مطابق گزشتہ سال پاکستان ریلوے نے مجموعی آمدن سے 57 ارب 24 کروڑ ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگیاں کیں جبکہ 14ارب 68 کروڑآئل، ساڑھے6 ارب ریل گاڑیوں کی مرمت اور ساڑھے7 ارب سے زائد دیگر انتظامی اخراجات پر خر چ آیا، ریلوے کو گزشتہ ساڑھے 5 سال میں 188 ارب کی آمدن کے برعکس 210 ارب سے زائد کا خسارہ برداشت کرنا پڑا جبکہ اسی عرصے کے دوران پاکستان ریلوے کی جانب سے مسافروں کو 230 ارب کی سبسڈی دی گئی۔
پی ٹی آئی حکومت کے ابتدائی7 ماہ میں17 ارب سے زائد کا نقصان ہوا، جبکہ پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت میں گزشتہ سال کی نسبت آمدن میں اضافے کے باوجود ریلوے کوماہانہ ڈھائی ارب کا خسارہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے، ریلوے ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ریلوے کو125 ارب جبکہ گزشتہ حکومت کے دور میں 193ارب کا خسارہ ہوا۔
ریلوے ذرائع کے مطابق پاکستان ریلوے کو 2012-13 میں ساڑھے 30 ارب، 2013-14 میں32 ارب 52 کروڑ، 2014-15 میں27 ارب 24 کروڑ، 2015-16 میں 27 ارب، 2016-17 میں 40 ارب جبکہ گزشتہ سال 36 ارب روپے رہا، وزارت ریلوے نے خزانہ ڈویژن سے مشاورت کے بعد رواں سا ل کیلیے ساڑھے 50 کروڑ کا ہدف مقرر کیا، دستاویزات کے مطابق ریلوے پنشنرز میں مسلسل اضافہ بھی خسارے کی وجوہ میں سے ایک ہے، پاکستان ریلوے کے ایک لاکھ19ہزار 375پنشنرز جبکہ 73ہزار 137ملازمین ہیں ، پاکستان ریلوے کے66 فیصد اخرجات تنخواہوں اور پنشنرز پر ہی خرچ ہوتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔