پاکستان ریلوے،350 ارب خسارے میں ڈوبے محکمے کی آمدن میں ڈھائی کروڑ روپے اضافہ

وقاص احمد  پير 29 اپريل 2019
ساڑھے 5 سال میں آمد نی 188ارب، خسارہ 210 ارب روپے رہا، اسی عرصہ میں مسافروں کو 230 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی
 فوٹو: فائل

ساڑھے 5 سال میں آمد نی 188ارب، خسارہ 210 ارب روپے رہا، اسی عرصہ میں مسافروں کو 230 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  اربوں روپے کے انتظامی اخراجات، مسافر کوچز، مال بردار ویگنوں کی کمی اور ڈیڑھ سو سالہ ٹریک نے پاکستان ریلوے کو مالی خسارے سے دوچار کر دیا، نئی حکومت میں بھی پاکستان ریلوے کی تقدیر نہ بدل سکی، ایم ایل ون کا 55 فیصد جبکہ ایم ایل ٹو اور ایم ایل تھری کا 80 فیصد ریلوے ٹریک اپنی عمر پوری کر گیا، گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ میں ریلوے کو 33 ارب 39 کروڑ کی آمدن ہوئی جو گزشتہ سال سے ڈھائی کروڑ روپے زائد ہے۔

پاکستان ریلوے کا مجمومی خسارہ 350 ارب سے تجاوز کر گیا ،گزشتہ سال ریلوے نے 49 ارب 60 کروڑ کی آمدن کے مقابل 86 ارب 20کروڑ روپے خرچ کیے جس سے قومی ادارے کو 36 ارب 60 کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا، ایکسپریس نیوز کو موصول دستاویز کے مطابق گزشتہ سال پاکستان ریلوے نے مجموعی آمدن سے 57 ارب 24 کروڑ ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگیاں کیں جبکہ 14ارب 68 کروڑآئل، ساڑھے6 ارب ریل گاڑیوں کی مرمت اور ساڑھے7 ارب سے زائد دیگر انتظامی اخراجات پر خر چ آیا، ریلوے کو گزشتہ ساڑھے 5 سال میں 188 ارب کی آمدن کے برعکس 210 ارب سے زائد کا خسارہ برداشت کرنا پڑا جبکہ اسی عرصے کے دوران پاکستان ریلوے کی جانب سے مسافروں کو 230 ارب کی سبسڈی دی گئی۔

پی ٹی آئی حکومت کے ابتدائی7 ماہ میں17 ارب سے زائد کا نقصان ہوا، جبکہ پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت میں گزشتہ سال کی نسبت آمدن میں اضافے کے باوجود ریلوے کوماہانہ ڈھائی ارب کا خسارہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے، ریلوے ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ریلوے کو125 ارب جبکہ گزشتہ حکومت کے دور میں 193ارب کا خسارہ ہوا۔

ریلوے ذرائع کے مطابق پاکستان ریلوے کو 2012-13 میں ساڑھے 30 ارب، 2013-14 میں32 ارب 52 کروڑ، 2014-15 میں27 ارب 24 کروڑ، 2015-16 میں 27 ارب، 2016-17 میں 40 ارب جبکہ گزشتہ سال 36 ارب روپے رہا، وزارت ریلوے نے خزانہ ڈویژن سے مشاورت کے بعد رواں سا ل کیلیے ساڑھے 50 کروڑ کا ہدف مقرر کیا، دستاویزات کے مطابق ریلوے پنشنرز میں مسلسل اضافہ بھی خسارے کی وجوہ میں سے ایک ہے، پاکستان ریلوے کے ایک لاکھ19ہزار 375پنشنرز جبکہ 73ہزار 137ملازمین ہیں ، پاکستان ریلوے کے66 فیصد اخرجات تنخواہوں اور پنشنرز پر ہی خرچ ہوتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔