دوسری شادی کے لئے پہلی بیویوں کی کڑی شرائط نے مردوں کے پسینے چھڑوا دیئے

ویب ڈیسک  بدھ 8 مئ 2019
میرا خاوند اپنی تنخواہ کا 70 فیصد حصہ مجھ  پراور میرے بچوں  پر خرچ کرے گا، پہلی بیوی کی شرط۔ فوٹو:فائل

میرا خاوند اپنی تنخواہ کا 70 فیصد حصہ مجھ پراور میرے بچوں پر خرچ کرے گا، پہلی بیوی کی شرط۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: اپنے شوہروں کو دوسری شادی کے لئے اجازت دینے والی پہلی بیویوں کی شرائط نے مردوں کے پسینے چھڑا دیئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد کی ثالثی کونسل کے اعداد و شمار کی روشنی میں وفاقی دارالحکومت میں گزشتہ برس صرف 28 مرد جب کہ رواں برس کے پہلے 4 ماہ میں صرف 8 مرد اپنی بیویوں سے دوسری شادی کی اجازت لے سکے، تاہم جن بیویوں نے اپنے شوہروں کو دوسری شادی کی اجازت دی انہوں نے  اتنی سخت شرائط رکھی ہیں کہ مردوں کے پسینے چھوٹ گئے۔

ثالثی کونسل میں درج کرائے گئے اجازت ناموں  سے پتہ چلا ہے کہ خواتین کی اکثریت نے دوسری شادی کے لئے اجازت دینے کی سب سے بڑی شرط یہ رکھی کہ خاوند دوسری شادی کے بعد پہلی بیوی کو طلاق نہیں دے گا، خاوند دوسری شادی کے بعد بھی اپنی آمدن کا زیادہ حصہ اپنی پہلی بیوی اور بچوں پر خرچ کرے گا۔

ایک خاتون نے شرط عائد کی کہ میرا خاوند صرف اسی لڑکی سے شادی کرسکے گا جس کی تعلیم مڈل سے زیادہ نہ ہو، ایک اور خاتون نے شرط رکھی ہے کہ دوسری شادی کرنے والا میرا خاوند اپنی تنخواہ کا 70 فیصد حصہ مجھ  پراور میرے بچوں  پر خرچ کرے گا، جب کہ میری تنخواہ پر میرے خاوند یا دوسری بیوی کا کوئی حق نہیں  ہوگا،

ایک خاتون نے دیگرشرائط کے ساتھ ساتھ گھر اور گاڑی بھی اپنے نام کروانے کے بعد دوسری شادی کی اجازت دی تو ایک نے کہا شادی کے بعد بھی خاوند مجھے پارک میں  لے کر جایا کرے گا، دوسری بیوی کاکوئی رشتے دارہمارے گھر نہیں آسکے گا، کچھ  خواتین کی شرائط یہ تھیں  کہ شادی کے بعد خاوند اپنی دوسری بیوی کو دوسرے گھرمیں رکھے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔