- ڈی جی ایس بی سی اے نے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے افسر کو اپنا اسسٹنٹ مقرر کردیا
- مفاہمت یا مزاحمت، اب ن لیگ کا بیانیہ وہی ہوگا جو نواز شریف دیں گے، رانا ثنا
- پی ایس کیو سی اے کے عملے کی ہڑتال، بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینرپھنس گئے
- ڈھائی گھنٹے میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- پول میں تیزی سے ایک میل فاصلہ طے کرنے کے ریکارڈ کی کوشش
- پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
- راولپنڈی: خاکروب کی لیڈی ڈاکٹر کو جنسی ہراساں کرنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکی
- یومِ مزدور: سندھ میں یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان
- منفی پروپیگنڈا ہمیں ملک کی ترقی کے اقدامات سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
- پاکستان میں افغانستان سے لائے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت پھر منظرِ عام پر
- بھارتی ٹیم کے ہیڈکوچ کی ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیو وائرل
- وزیرداخلہ کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرے کا حکم
- سندھ حکومت نے 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی
- عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی غیر قانونی قرار
- حکومت سندھ کا ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ
- ضمنی انتخابات: کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری، نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی
- ایوریج ٹیم کیخلاف شکست؛ بلاوجہ کی تبدیلیاں "نام نہاد تجربہ" قرار
- حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھادیا
- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
سپریم کورٹ نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس واپس لے لیا
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے عمران خان کی جانب سے وضاحت کے بعد توہین عدالت کا نوٹس واپس لے لیا۔
جسٹس انور ظہر جمالی کی سربراہی میں جسٹس خلجی عارف حسین، اور جسٹس اعجاز چوہدری پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے عمران کان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی، سماعت کے آغاز میں عمران خان کے وکیل حامد خان نے کہا کہ عمران خان کے بیان سے شرمناک کا کوئی پہلو نہیں نکلتا، انہوں نے لفظ شرمناک نازیبا کے لئے استعمال کیا جس پر جسٹس انور جمالی نے ان سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کیسے مان لے کہ عمران خان نے کس مطلب میں اس لفظ کا استعمال کیا، انہوں نے استفسار کیا کہ کیا وہ چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ ’’شرمناک‘‘ کو اچھا لفظ قرار دے دے۔پارٹی لیڈر ایسے لفظ استعمال کرے گا تو کیا نتائج ہوں گے، شرمناک کا انگریزی میں متبادل لفظ ڈس گریس ہے اور یہ لفظ اگر عدلیہ کے خلاف ہو تو اسے توہین گردانا جائے گا، لغت میں بھی شرمناک لفظ کا مطلب انتہائی قابل اعتراض ہے اور اگر انہیں اس کا کوئی قابل احترام مطلب پتہ ہے بتائیں۔
دوران سماعت جسٹس اعجاز چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ اگر عمران خان نے یہ نہیں کہا تو کیس ختم ہوجائے گا لیکن اگر عمران خان معافی نہیں مانگیں گے تو ہم ’’شرمناک‘‘ کے لفظ پر غور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے خود عدلیہ کی مخالفت کا کام شروع کردیا لیکن عدالت ایسا فیصلہ نہیں دینا چاہتی جس سے ان کا کیریئر متاثر ہو۔ جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے گزشتہ روز جمع کرائے گئے جواب میں افسوس تک نہیں کیا گیا اور اگر شرمناک کے الفاظ کو درست قرار دے دیا تو یہ مثال بن جائے گا۔ عدالت نے عمران خان کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس پر نظر ثانی کے لئے سماعت کچھ دیر کجے لئے ملتوی کردی۔
وقفے کے بعد عمران خان نے فاضل بینچ سے خود وضاحت کرنے کا موقع فراہم کرنے کی استدعا کی۔ عدالت کی جانب سےاجازت ملنے پر عمران خان نے کہا کہ انہوں نے عدلیہ کے خلاف کبھی کوئی بات نہیں کی، عدالت کی تضحیک یا توہین کا وہ سوچ بھی نہیں سکتے۔ بعد میں عدالت نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس خارج کردیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل توہین عدالت کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کررہا تھاجس نے گزشتہ سماعت میں ’’شرمناک‘‘ لفظ کو عدالت کے لئے گالی قرار دیا تھا۔ تاہم چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے کے باعث نیا بینچ تشکیل دے دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔