حکومتِ سندھ کی شجرکاری کے لیے 5 ہزار جگہوں کی پیشکش

عبدالرزاق ابڑو  اتوار 7 جولائی 2019
منصوبے میں غیر سرکاری تنظیموں، کمیونٹی آرگنائزیشنز، نجی کمپنیوں اور سول سوسائٹی کے افراد کو شراکت داری دی جائے گی۔ فوٹو: فائل

منصوبے میں غیر سرکاری تنظیموں، کمیونٹی آرگنائزیشنز، نجی کمپنیوں اور سول سوسائٹی کے افراد کو شراکت داری دی جائے گی۔ فوٹو: فائل

کراچی: حکومت سندھ کا محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ و دیہی ترقی 29 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک منصوبے کا آغاز کرنے جا رہا ہے جس کے تحت صوبے بھر میں 5 ہزار سے زائد مقامات پر درخت لگائے جائیں گے۔

دنیا بھر میں ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلیے جہاں دیگر ممالک مختلف اقدامات کر رہے ہیں وہاں پاکستان میں بھی اس ضمن میں کوششیں کی جا رہی ہیں، حکومت سندھ کا محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ و دیہی ترقی 29 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک منصوبے کا آغاز کرنے جا رہا ہے جس کے تحت صوبے بھر میں 5 ہزار سے زائد مقامات پر درخت لگائے جائیں گے۔

سیکریٹری محکمہ پبلک ہیلتھ و دیہی ترقی روشن شیخ نے ایکسپریس کو بتایا کہ مذکورہ منصوبے میں شراکت داری کے شرائط و ضوابط کی تفصیل جلد ہی جاری کردی جائے گی۔ یہ مقامات زیادہ تر کراچی کے علاوہ صوبے کے دیگر اضلاع میں واقع ہیں۔ اس لحاظ سے جہاں چھوٹے سائز کے مقامات پر کچھ سو پودے لگائے جاسکیں گے تو بڑی سائز کے مقامات پر ہزاروں کی تعداد میں درخت لگانے کی گنجائش ہوگی۔

’ان علاقوں میں پانی کی فراہمی کی ضمانت دی جارہی ہے،‘ روشن شیخ نے بتایا۔

سندھ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ اینڈ رورل ڈپارٹمنٹ پورے سندھ میں پانی کی فراہمی، نکاسی آب، فلٹریشن اور ریورس اوسموسس کے کئی منصوبوں پر کام کررہی ہے اور یوں اس عمل کا وسیع تجربہ رکھتی ہے۔ روشن شیخ نے بتایا کہ حکومت اس معاملے میں سنجیدہ ہے کیونکہ ماحول کی بہتری ہماری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کا پروگرام حتمی مراحل میں ہے اور اس ضمن میں تنظیموں سمیت تمام متعلقہ اداروں کو جلد ہی مدعو کیا جائے گا۔

ہر علاقے میں ایک گروپ تشکیل دیا جائے گا جن میں ایک انجینیئر، ایک پمپ آپریٹر اور علاقے کے تین نمائیندے شامل ہوں گے۔ اس منصوبے کے لیے 29 کروڑ روپے کی رقم رکھی گئی ہے جو تین سال کے عرصے میں استعمال کی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔