زیادتی کے بعد سنبل کواسپتال کے باہر پھینکنے والے ملزم کو گرفتارکرلیا، سی سی پی اولاہور

ویب ڈیسک  ہفتہ 14 ستمبر 2013
عمران سے تفشیش کے بعد ہی بتایا جا سکے گا کہ عمران بچی سے زیادتی کیس میں کس حد تک ملوث ہے، سی سی پی او لاہور۔ فوٹو: ایکپسریس نیوز

عمران سے تفشیش کے بعد ہی بتایا جا سکے گا کہ عمران بچی سے زیادتی کیس میں کس حد تک ملوث ہے، سی سی پی او لاہور۔ فوٹو: ایکپسریس نیوز

لاہور: سی سی پی او لاہور شفیق گجر نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے 5 سالہ بچی  کو زیادتی کے بعد اسپتال کے باہر پھینکنے والے شخص کو سی سی ٹی وی  فوٹیج کی مدد سے  گرفتار کر لیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سی سی پی او لاہور شفیق گجر نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ایک  20 سے 25 سالہ شخص کو  گرفتار کیا ہے  جس کا نام عمران ہے۔ سی سی پی او لاہور کا کہنا ہے کہ عمران ہی وہ شخص ہے جو 5 سالہ سنبل کو گنگا رام اسپتال کے  گیٹ کے باہر پھینک کر فرار ہو گیا تھا، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے پہلے ملزم کے خاکے تیار کرائے گئے اور پھر اسپتال کے قریب  موجود لوگوں سے اس خاکے کی تصدیق کرائی گئی جس کے بعد عمران کی گرفتاری عمل میں آ ئی۔ پولیس  کا کہنا ہے کہ عمران مغل پورہ کا رہائشی ہے اور اس سے تفشیش  کی جا رہی ہے جس کے بعد ہی کچھ بتایا جا سکے گا کہ عمران کس حد تک بچی سے زیادتی کے کیس میں ملوث تھا۔

جبکہ دوسری جانب بچی سے زیادتی کیس میں گرفتار کئے جانے والے پانچ افراد کو بیانات قلمبند کرنے کے بعد گزشتہ رات رہا کردیا گیا تھا جنہیں اب دوبارہ حراست میں لے کر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں جب کہ تفتیش کے دوران غفلت برتنے اور ملزمان کو وقت پر گرفتار نہ کرنے والے اے ایس آئی جمیل خان کو حراست میں لے کر تفتیش کے لئے تھانہ غازی آباد منتقل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ دوروز قبل نامعلوم درندہ صفت ملزمان نے 5سالہ سنبل کو گھر کے باہر کھیلتے ہوئے اغوا کیا اور زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اسے گنگارام اسپتال کے مرکزی دروازے پر نیم مردہ حالت میں پھینک کر فرار ہوگئےتھے، میڈیا میں واقعے کی خبر نشر ہونے پر گزشتہ روز چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔