- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
- صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی
- سی ایس ایس نتائج کا اعلان، کامیابی کی شرح 2.96 فیصد رہی
- چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرمناک اور قابلِ مذمت ہے، ترجمان پی ٹی آئی
- خاتون سے موبائل چھیننے والے کی بائیک پھسل گئی، شہریوں نے پکڑلیا
- چئیرمین پی اے سی کا انتخاب، پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں نے شیر افضل کی مخالف کردی
- چار ماہ سے اسرائیل میں قید الشفا اسپتال کے معروف ڈاکٹر عدنان جاں بحق
- لاہور میں فری وائی فائی سروس کے مقامات کو دگنا کردیا گیا
- حافظ نعیم سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت
- شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق، دلہا سمیت 4 افراد گرفتار
- پی ایس ایل2025؛ پی سی بی نے آئی پی ایل سے متصادم تاریخیں تجویز کردیں
- پی ایس ایل2025 کب ہوگا؟ اگلے ایڈیشن کیلئے نئی ونڈو کی تاریخیں سامنے آگئیں
- سونے کی عالمی سطح پر قیمت میں اضافہ، مقامی مارکیٹ میں سستا ہوگیا
- قطر امریکی دباؤ پر حماس قیادت کو ملک سے بے دخل کرنے پر تیار ہوگیا، اسرائیلی میڈیا
- کراچی؛ پیپلزبس سروس میں اسمارٹ کارڈ سے ادائیگی کا نظام متعارف
- محسن نقوی کی اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت
- پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
- ضبط کی جانیوالی اسمگل گاڑیوں کی کم قیمت پر نیلامی کا انکشاف
- 9 ماہ میں 6.899 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول
- پاکستان کے اخراجات آمدنی سے زیادہ ہیں، عالمی بینک
آڑھتی لائسنس پر ودہولڈنگ ٹیکس میں 10 گنا اضافہ
لاہور: ایف بی آر نے پنجاب سمیت ملک بھر کی سبزی وپھل منڈیوں اور غلہ منڈیوں کے آڑھتیوں اور ڈیلرزکے مارکیٹ کمیٹی لائسنس کے نئے اجرا اور سالانہ تجدید پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس میں 1000 فیصد (دس گنا) اضافہ کرنیکا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے۔
ایف بی آر، انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 236/J کے تحت ملک بھر کی سبزی، پھل اور غلہ منڈیوں کے کمیشن ایجنٹس اور ڈیلرز سے ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کرتا ہے اور اس مقصد کیلئے مارکیٹ کمیٹی کو ٹیکس وصولی کی ذمے داری دی گئی ہے جو ڈیلر یا آڑھتی کو مارکیٹ کمیٹی کا نیا لائسنس جاری کرتے ہوئے یا لائسنس کی سالانہ تجدیدکے وقت یہ ٹیکس وصول کر کے وفاقی حکومت کو فراہم کرتی ہے۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں دس گنا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
ایف بی آر لیٹر کے مطابق مارکیٹ کمیٹی کے’’اے‘‘ کٹیگری لائسنس پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس 10 ہزار روپے سالانہ سے بڑھا کر 1 لاکھ روپے کردیا گیا ہے۔’’اے‘‘ کٹیگری لائسنس مارکیٹ کمیٹی کے نوٹیفائی ایریا میں موجود شوگر ملز، گھی ملز، فلورملز،کاٹن ملز، پولٹری فیڈ ملز اور رائس ملز سمیت ایسی صنعتوں کو جار ی کیا جاتا ہے جو خام مال کے طور پر زرعی اجناس کا استعمال کرتی ہیں۔
’’بی‘‘ کٹیگری کے لائسنس پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کو 7500 روپے سے بڑھا کر 75000 روپے کردیا گیا ہے۔’’بی‘‘ کٹیگری لائسنس سبزی،پھل اور غلہ منڈیوں کے کمیشن ایجنٹس اور مارکیٹ کمیٹی کے نوٹیفائی ایریا میں گھی، آٹاو دیگر زرعی اجناس کے ڈیلرز کو جاری کیا جاتا ہے۔ ’’سی‘‘ کٹیگری اور ’’ڈی‘‘ کٹیگری لائسنس پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس 5 ہزار روپے سے بڑھا کر 50 ہزار روپے سالانہ کردیا گیا ہے۔
یہ دونوں لائسنس پرچون فروشوں کو جاری کیے جاتے ہیں تاہم 2006ء میں حکومت پنجاب نے ’’سی‘‘ اور ’’ڈی‘‘ لائسنس ختم کر دیے تھے تاہم دیگر صوبوں میں یہ اب بھی بنائے جاتے ہیں۔
اس صورتحال پر ملک بھر کے آڑھتیوں نے آج سے احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آئندہ چند روز میں ملک بھر سے بڑی منڈیوں کی تنظیوں کے نمائندے لاہور میں اہم اجلاس میں ہڑتال کرنے اور قانونی کارروائی کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔
’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے لاہور کی بادامی باغ پھل منڈی کے صدر حاجی رمضان نے کہا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں ایک ساتھ ایک ہزار فیصد اضافہ کرنا تاجروں کا معاشی قتل عام ہے ،ہم نے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے جس میں ہڑتال سمیت تمام آپشنز پر غور کر کے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
’’ایکسپریس‘‘ کے رابطہ کرنے پر وزیر زراعت پنجاب نعمان لنگڑیال نے کہا کہ منڈیوں کے تاجروں سے بات کر رہے ہیں اور ان کا موقف وفاقی حکومت کے سامنے بھی پیش کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔