- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
- جامعہ کراچی میں قائم یونیسکو چیئرکے ڈائریکٹر ڈاکٹراقبال چوہدری سبکدوش
- تنزانیہ میں طوفانی بارشیں؛ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 155 افراد ہلاک
- ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ 30 اپریل کو سماعت کریگا
- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- جوحلف نامہ مجھ پر لاگو وہ تمام ججوں،جرنیلوں پر بھی لاگو ہو گا : واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
92ء کا کراچی آپریشن کسی جماعت کیخلاف نہیں تھا، مسعود شریف
لاہور: سابق سربراہ آئی بی مسعود شریف خٹک نے کہا ہے کہ 1992 کا آپریشن انٹیلی جنس کی معلومات پرمبنی تھا جوکسی بھی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں تھا۔
اس آپریشن سے جن لوگوں کورنجش تھی انھوں نے ہی پولیس اہلکاروں کوہلاک کیا تھا۔ ایکسپریس نیوزکے پروگرام ’’کل تک‘‘ میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف نے بہت درست اقدام کیا ہے، ن لیگ کا سندھ میں مینڈیٹ بہت کم ہے لیکن انھوں نے کراچی کے امن کیلیے سب کو ساتھ لیا اور قائم علی شاہ کوآپریشن کا کپتان مقررکیا ہے۔ اچھی انٹیلی جنس جب بھی ملے گی کراچی میں امن ہوجائیگا۔ پیپلزپارٹی کے رہنما جاوید ناگوری نے کہاکہ کراچی کے حالات درست سمت کی طرف جا رہے تھے کہ ظفربلوچ کا قتل کردیا گیا۔ ظفر بلوچ نے کراچی میں امن کے لئے آوازبلند کی تھی۔ جن دہشتگردوں نے کراچی کا امن تباہ کیا ان کے خلاف آپریشن ہونا چاہیے۔ ماورائے عدالت قتل نہیں ہونے چاہئیں۔
پیپلزامن کمیٹی ختم ہوچکی مگر کچھ لوگ پیپلزامن پارٹی کیخلاف پروپیگنڈا کرتے ہیں۔ن لیگ کے رہنما عبدالحکیم بلوچ نے کہا کہ آپریشن کا عوام نے بہت خیر مقدم کیا ہے، ظفر بلوچ کی ہلاکت پرافسوس ہے کراچی کے حالات کو مزید خراب کرنے کے لیے ان کا قتل کیا گیا ہے قاتلوں کو گرفتار کیاجائے۔ مجھے یقین ہے کہ جب آپ مصلحتوں کا شکار نہ ہوئے تو کراچی کے حالات ٹھیک ہوجائیںگے۔ تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے کہاکہ جن سیاسی جماعتوں میں مسلح گروپ ہوں گے اور سپریم کورٹ اپنے فیصلے میں ان کا ذکر کرے تو پھر آپریشن ہونا چاہیے فورسز نے بہت اچھا آپریشن کیا ہے ایم کیو ایم والے کہتے ہیں کہ کراچی میں جوکچھ ہو رہا ہے وہ ہمارے خلاف ہورہا ہے جب تک آنکھیں بند کرکے آپریشن نہیں ہوگا نتائج حاصل نہیں ہوں گے۔ خدارا اگر پاکستان کو بچانا ہے توکراچی کو بچانا بہت ضروری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔