- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
قانون تحفظ ناموس رسالتؐ:نظریاتی کونسل کاموقف متعصبانہ ہے،مفتی منیب
کراچی: تنظیم المدارس اہلسنّت پاکستان کے صدر اور رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ قانون تحفظ ناموس رسالتؐ کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کا موقف انتہائی متعصبانہ موقف ہے۔
انھوں نے کہا کہ کونسل کے ترجمان کی جانب سے میڈیا پر آنے والے بیانات سے علمائے کرام میں تشویش پائی جاتی ہے، انھوں نے کہا کہ قتل سمیت کسی بھی جرم میں فوری طور پر ایف آئی آر درج کی جاتی ہے، شہادتیں وصول کی جاتی ہیں اور بعض صورتوں میں شہادتیں رد بھی ہوجاتی ہیں، انھوں نے کہا کہ ایسی صورت میں کسی مجرم کے خلاف دعوے یا شہادت کے رد ہونے کی صورت میں انھیں جرم کی سزا نہیں دی جاتی اور نہ ہی قتل کا دعوی یا شہادت رد ہونے کی صورت میں مدعی اور گواہ کو پھانسی پر چڑھایا جاتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ کسی دعوے یا شہادت کا عدالت میں رد ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ دعوی یا شہادت باطل ہے بلکہ بعض اوقات ایک شہادت یا دعوی درست ہوتا ہے تاہم عدالتی معیار پر پورا نہیں اترتا اور عدالت اسے خارج کردیتی ہے، انھوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے مجوزہ طریقہ کار کے تحت تو ملک میں کوئی کسی جرم کے خلاف تھانے اور عدالت کا رخ ہی نہیں کرے گا اور معاشرے میں جنگل کا قانون نافذ ہوجائے گاانھوں نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ قانون تحفظ ناموس رسالتؐ کی ایف آئی آردرج ہونے کا فوری فائدہ یہ ہے کہ مبینہ ملزم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی حفاظتی تحویل میں چلا جائے گا اور اگر بے قصور ہے توعدالت اسے رہا کردے گی لیکن جب آپ عدالت کا راستہ بند کردیں گے اور عدالت سے رجوع کو جرم قرار دیں گے تو انارکی پھیلے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔