کار اسمبل کرنے والے گروپس پر عائد سیلز ٹیکس کم کرنے کی سمری واپس

شہباز رانا  جمعـء 20 ستمبر 2019
فیصلہ مجموعی ٹیکسز میں سیلز ٹیکس وصولی کا شیئر 46 فیصد تک بڑھنے کی وجہ سے کیا گیا
فوٹو: فائل

فیصلہ مجموعی ٹیکسز میں سیلز ٹیکس وصولی کا شیئر 46 فیصد تک بڑھنے کی وجہ سے کیا گیا فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) نے وفاقی کابینہ کو بھیجی جانے والی اپنی سمری واپس لے لی ہے جس میں کاریں اسمبل کرنے والے بڑے گروپس پر عائد سیلز ٹیکس کم کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

کاریں اسمبل کرنے والے بڑے گروپس پر عائد سیلز ٹیکس کم کرنے کی تجویز کا فیصلہ جولائی اور اگست کے دوران مجموعی ٹیکسز میں سیلز ٹیکس وصولی کا حصہ تیزی سے 46 فیصد تک بڑھنے کی وجہ سے کیا گیا ہے جو اس سے قبل 38فیصد پر موجود تھا۔یہی وجہ ہے کہ ایف بی آر نے سیلز ٹیکس وصولی میں مزید بہتری لانے کے لئے سیلز ٹیکس نظام کی نگرانی میں بہتری لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس سلسلہ میں چیئرمین ایف بی آر شببر زیدی نے جولائی اور اگست میں سیلز ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والوں کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ کہ کاروں میں استعمال ہونے والے پارٹس پر اب زیادہ سے زیادہ سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کاراسمبلرز پہلے ہی بہت ساری ٹیکس مراعات حاصل کر رہے ہیں اور بین الاقوامی مقابلے سے بھی محفوظ ہیں،جس کی وجہ سے صارفین سستی قیمتوں پر درآمدی معیاری گاڑیاں خریدنے سے محروم ہوگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق کاریں اسمبل کرنے والوں میں سے ایک شخصیت وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت کا عہدہ حاصل کرنے کے لئے بھی لابنگ کر رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔