بلوچستان میں دہشتگردی کے پس پردہ بھارت ہے، جمعہ خان مری

خصوصی رپورٹ  جمعـء 20 ستمبر 2019
عالمی برادری کشمیر میں بھارتی فوجی جارحیت روکے، چیئرمین اوورسیز پاکستانی بلوچ یونٹی۔ فوٹو: فائل

عالمی برادری کشمیر میں بھارتی فوجی جارحیت روکے، چیئرمین اوورسیز پاکستانی بلوچ یونٹی۔ فوٹو: فائل

جنیوا:  اوورسیز پاکستانی بلوچ یونٹی کے چیئرمین ڈاکٹر جمعہ خان مری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بدامنی اور دہشت گردی کے پس پردہ بھارت کا ہاتھ ہے جس نے سی پیک منصوبے کو ناکام بنانے کیلیے بلوچستان میں اپنا دہشت گردی نیٹ ورک تشکیل دیا۔

ڈاکٹر جمعہ خان مری نے ان خیالات کا اظہار جنیوا میں اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بھارت کے تشکیل کردہ دہشت گردی نیٹ ورک نے پاکستان میں ہزاروں معصوم شہریوں کو بڑی بے رحمی سے دہشت گردی کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتارا اور پاکستان میں گڑبڑ کرانے کے لیے بلوچستان کے گمراہ گروہوں کو استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان میں اپنے دہشت گردی نیٹ ورک کو چلانے کے لیے افغانستان میں قائم اپنے محفوظ اڈے استعمال کرتا آیا ہے مگر اب پاکستان کی مسلح افواج اور دوسرے سیکیورٹی اداروں کی بے مثال قربانیوں اور بھر پور محنت کی وجہ سے بلوچستان میں سیکیورٹی کی صورتحال بہت بہتر ہوچکی ہے اور بھارتی نیٹ ورک سے وابستہ گمراہ بلوچ نوجوانوں کو بھی سمجھ آرہی ہے کہ وہ کس سازش کے تحت اپنے ہی ملک کے خلاف استعمال ہوتے رہے۔

یہی وجہ ہے کہ سیکڑوں بلوچ فراری پاکستان کے ریاستی اداروں کے سامنے ہتھیار ڈال کر پاکستان کے ساتھ اپنی وفاداری کے حلف اٹھا کر اب اپنی معمول کی زندگیاں بسر کررہے ہیں۔

ڈاکٹر جمعہ خان مری نے کہا کہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے حقیقی گیم چینجر ہے جس سے نہ صرف پاکستان کی معیشت ترقی کرے گی بلکہ اس عظیم منصوبے سے بلوچستان میں بھی عوام کو روزگار کے بہترین مواقع میسر آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی لابی اپنے مخصوص مقاصد کے لیے پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالی کا جھوٹا پراپیگنڈا اور واویلا کرتی ہے مگر اب بلوچستان کے زمینی حقائق یکسر بدل چکے ہیں اور بھارتی لابی کے ان خود ساختہ الزامات کو بلوچ قوم بھی غلط اور بے بنیاد قرار دے رہی ہے جبکہ بھارت خود مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق پامال کر رہا ہے اور بھارتی آئین سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی امتیازی حیثیت ختم ہونے کے بعد پوری کشمیر وادی جیل خانے میں بدل چکی ہے جہاں کرفیو کی وجہ سے کشمیری عوام کو روزمرہ استعمال کی اشیا اور مریضوں کو زندگی بخش ادویات تک میسر نہیں ہو رہیں۔

ڈاکٹر جمعہ خان نے کہا کہ عالمی ذرائع ابلاغ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے بھی مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی فوج کے وحشیانہ مظالم کی رپورٹیں دی ہیں۔ جن کا اقوام عالم کو فوری نوٹس لینا چاہیے اور اقوام متحدہ کے اداروں سمیت انسانی حقوق کی تمام بین الاقوامی تنظیموں کو بھی مقبوضہ وادی کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور انسانیت کش جرائم کے خاتمے کے لیے اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

ڈاکٹر جمعہ خان مری نے خطاب میں کہا کہ وہ اورسیز پاکستانی بلوچ یونٹی کی طرف سے عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جارحیت روکنے کیلیے عملی اقدامات کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔