آوارہ کتوں نے 9 ماہ میں 12 ہزار شہریوں کو کاٹ لیا شہری خوف کا شکار

بلدیاتی اداروں نے زہرنہ ہونے سے کتامارمہم بندکردی،کتوں کے غول پیچھے پڑنے پررات کے وقت بائیک سوارحادثات کاشکار ہونے لگے


Staff Reporter September 24, 2019
ہمارے پاس کتوںکومارنے والا زہرموجودنہیں،کے ایم سی ،شہرمیں سگ گزیدگی کے واقعات قابل تشویش ہیں،سیمی جمالی ڈائریکٹرجناح اسپتال فوٹو : فائل

کراچی میں آوارہ کتوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ،کتوں کی بہتات سے سگ گزیدگی کے واقعات بڑھ گئے ہیں 9 ماہ میں آوارہ کتوں نے12ہزار سے زائد شہریوں کو کاٹا ہے۔

حکومت سندھ اور بلدیاتی ادارے آوارہ کتوں کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں کررہے،میئرکراچی بتاچکے ہیں کہ ہمارے پاس کتوں کو مارنے والا زہر موجود نہیں،حکومت کی جانب سے کوئی اعلان نہیں کیاگیا اور ضلعی بلدیاتی اداروں کے پاس کتے مارنے والا زہر اور ویکسین موجود نہیں ہے،رات کے وقت سڑکوں پر کتوں کے غول شہریوں پر حملہ آور ہورہے ہیں۔

موٹرسائیکل سوار کتے پیچھے پڑنے پر حادثات کا شکار ہوجاتے ہیں ، شہر کے تمام متوسط اور پوش علاقوں میں آوارہ کتے ہر طرف منڈلاتے نظر آتے ہیں ، یکم جنو ری سے ستمبر تک رواں سال کے 9 ماہ کے دوران صرف جنا ح اسپتال میں 7008 شہری کتوں کے کا ٹنے کی وجہ سے اسپتال پہنچے جنھیں جناح اسپتال میں طبی امداد فراہم کی گئی۔

جنا ح اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جما لی نے بتایا ہے کہ کتے کے کاٹنے سے زخمی سیکڑوں افراد اندرون سندھ سے بھی لائے گئے تھے آوارہ کتو ں کے خاتمے کے لیے کئی سال سے کوئی حکمت عملی نہیں بنائی جارہی، ڈی ای سیز افسران کہتے ہیں کہ ہمارے پاس کتوں کو مارنے والی زہر موجود نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں