- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
نمرتا کیس؛ جنسی عمل کی تصدیق کرنیوالی ڈاکٹر کی عدالت میں سرزنش
لاڑکانہ: عدالت نے ڈاکٹر نمرتا کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں متوفیہ کے ساتھ جنسی عمل کی تصدیق کرنے والی ڈاکٹر کی سخت سرزنش کی ہے ۔
نمرتا کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ ویمن میڈیکل افسر ڈاکٹر امرتا نے سیشن جج لاڑکانہ کی عدالت میں جمع کرائی گئی تھی۔ رپورٹ میں نمرتا کی موت کی وجہ دم گھٹنا قرار دی گئی تاہم قتل یا خودکشی کے حوالے سے کوئی واضح مؤقف اختیار نہیں کیا گیا۔
لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز (لمس) جامشورو کی ڈی این اے رپورٹ کے مطابق نمرتا کے کپڑوں سے نامعلوم شخص کے نمونے ملے ہیں لیکن برآمد اجزاء نمرتا کے گرفتار ساتھی طلبہ مہران ابڑو اور شان میمن سے مماثلث نہیں رکھتے۔
یہ بھی پڑھیں: نمرتا کیس: حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی، وجہ موت دم گھٹنا قرار
نمرتا ہلاکت کیس میں پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کرنے والی ڈاکٹر امرتا جوڈیشل انکوائری افسر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اقبال حسین میتلو کے روبرو پیش ہوئیں تو سیشن جج نے ڈاکٹر امرتا کی جاری کردہ نمرتا کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ پر سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کس کے کہنے پر یہ رپورٹ مرتب کی، اس کی تحقیقات ہوں گی۔
سیشن جج نے استفسار کیا کہ ڈاکٹر امرتا آپ کی جاری کردہ پرویژنل پوسٹ مارٹم اور حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں واضح فرق کیوں ہے؟ آپ سے پولیس نے موت کی وجہ پوچھی تھی، آپ نے رپورٹ میں گلہ دبانے اور جنسی عمل کی تصدیق کن اختیارات کی بنیاد پر کی؟
عدالتی سوالات کے جواب میں ڈاکٹر امرتا کا کہنا تھا کہ میں جونیئر ہوں، یہ پوسٹ مارٹم نہیں کرنا چاہتی تھی،میری میڈیکو لیگل افسر کے طور پر تعیناتی جس شام ہوئی اسی شام یہ کیس سونپ دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی جانب سے ڈاکٹر امرتا کو باقاعدہ شامل تفتیش کیے جانے کا امکان ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔