- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
حکومت کو دو وائرسز کورونا اور کرپشن کا سامنا ہے، شبلی فراز
اسلام آباد: وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز اور معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ حکومت کو بیک وقت کورونا وبا اور کرپشن کا سامنا ہے، کسی کو این آر او نہیں ملے گا، ککس بیک کے 16 کروڑ روپے شہباز شریف کے اکاؤنٹ میں جمع ہونے کی پوری ٹریل موجود ہے اور ان کے خلاف نیب ریفرنس حتمی مراحل میں ہے اس لیے اس کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔
یہ بات وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز اور شہزاد اکبر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ شبلی فراز نے کورونا کی روک تھام کے لیے حکومتی اقدامات سے بھی آگاہ کیا اور کہا کہ حکومت اس وبا سے نمٹنے کے لیے روڈ میپ کے مطابق کام کررہی ہے، معیشت کی بہتری کے لیے 480 ارب روپے اورعوامی ریلیف کے لیے 570 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایک جانب کورونا وائرس کا سامنا ہے تو دوسری طرف وہ کرپشن سے لڑ رہی ہے، وزیراعظم 30 سال کے کرپشن وائرس سے لڑ رہے ہیں اور وہی اسے ختم کریں گے، تحریک انصاف کی حکومت کسی کو این آر او نہیں دے گی۔
وزیر اطلاعات نے شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صحت اجازت نہیں دیتی تو قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی کیا ضرورت تھی؟ شہباز شریف نے ساتھیوں کوایوان میں بھیج دیا، شہباز شریف کا پارلیمنٹ نہ آنا ظاہر کرتا ہے ان کی پارٹی کا منشور اپنے لیے کچھ دوسرے کے لیے کچھ اور ہے۔
معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ گزشتہ 30 سال میں کرپشن کا وائرس پروان چڑھا، تین روز گزرنے کے باوجود شہباز شریف نے جواب نہیں دیا بلکہ مزید آئسولیشن میں چلے گئے۔ انہوں نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور عدالت سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
شہزاد اکبر نے یہ بھی کہا کہ نیب کے قانون میں کوئی تبدیلی نہیں ہو رہی اور ہم کسی تبدیلی کے حامی بھی نہیں ہیں، اپوزیشن کا بچاؤ دراصل ابو بچاؤ ڈرافٹ ہے اسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔