- افغان صوبے بغلان میں چیک پوسٹ پر طالبان کا حملہ، 8 اہلکار ہلاک
- سعودی عرب پر حوثی باغیوں کے دہشت گرد حملے میں بچوں سمیت 3 زخمی
- جو کوئی نہیں کرسکتا وہی تو چیمپئن کرتا ہے
- سندھ حکومت کے بروقت گندم ریلیز نہ کرنے کے باعث آٹا مہنگا ہوا، حماد اظہر
- کراچی سے شام داعش کو بٹ کوائن سے فنڈنگ ہوتی ہے، گرفتار طالبعلم کا انکشاف
- فواد چوہدری، علی زیدی اور عامر لیاقت سمیت 154 اراکین اسمبلی کی رکنیت معطل
- پیپلزپارٹی کا نوشہرہ کے ضمنی الیکشن میں (ن) لیگ کی حمایت کا اعلان
- پاکستان کے خلاف سیریزدلچسپ اورسخت مقابلے ہوں گے، جنوبی افریقی کپتان
- کراچی میں ایک بار پھر شدید سردی کی پیشگوئی
- ارنب گوسوامی اسکینڈل نے بھارت میں تہلکہ مچادیا، اپوزیشن کا پارلیمانی تحقیقات کا مطالبہ
- راولپنڈی کے تاجر کو افغانستان سے بھتے کی دھمکی
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 2 دہشت گرد ہلاک
- خضدار کے واحد اسپتال کا درد بھرا احوال
- ماضی کی ڈیلز اور این آر او کا خمیازہ عوام کو بھرنا پڑ رہا ہے، شہزاداکبر
- سری لنکا ٹیم حملے میں زخمی ہونے والے احسن رضا کا بطور ٹیسٹ امپائر ڈیبیو
- منشیات فروشوں نے پولیس ٹیم پر گاڑی چڑھا دی، اہلکار شہید
- محمد عامر کی قومی ٹیم میں واپسی کیلیے مشروط رضامندی
- فہد ملک قتل کیس کے ملزمان کا ٹی وی کیمرہ مین پر بدترین تشدد
- کووِڈ 19 پر تحقیق میں تعاون پر چین کے شکر گزار ہیں، عالمی ادارہ صحت
- مونیکا لاڑک زیادتی و قتل کیس کے ملزم کا ڈی این اے میچ کرگیا
ملک میں 2022ء تک موسم سرما کے دوران گیس کی شدید قلت ہوگی، وزیراعظم کو بریفنگ

اجلاس میں سال 18-2017 کی مشترکہ مفادات کونسل کی سالانہ جائزہ رپورٹ پیش (فوٹو: اے پی پی )
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کو بتایا گیا ہے کہ آئندہ دو برس تک موسمِ سرما کے دوران ملک کو گیس کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اجلاس میں میں چاروں وزرائے اعلیٰ سمیت وفاقی وزراء، اٹارنی جنرل اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی اور سال 18-2017ء کی مشترکہ مفادات کونسل کی سالانہ جائزہ رپورٹ پیش کی گئی۔ علاوہ ازیں صوبوں کے درمیان پانی کے مسئلے پر مشترکہ مفادات کونسل کے گزشتہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی روشنی میں تجاویز پیش کی گئیں جب کہ 18 ویں ترمیم کے بعد ایچ ای سی سے متعلق کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم کے زیر صدارت اجلاس میں عوامی فلاح اور صحت سے متعلق فیصلوں پر عمل درآمد اور ٹیکس، ایل این جی کی امپورٹ سمیت دیگر امور پر لیے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا جب کہ 23 دسمبر 2019ء کو 41 ویں اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد کا بھی جائزہ لیا گیا۔
بعد ازاں اوگرا آرڈیننس 2002ء میں ترمیم کا معاملہ، لوئر پورشن چشمہ کنال کا پنجاب کو کنٹرول دینے کا معاملہ اور معدنیات سے متعلق 1948ء کے ایکٹ میں ترمیم کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل تھا۔ کورونا وائرس کے خلاف قومی سطح کی حکمت عملی پر غور ہوا۔
صوبوں کے مابین پانی کی تقسیم کا معاملہ
صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے معاملے پر اٹارنی جنرل نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تکنیکی ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی صوبوں کے مابین پانی کی منصفانہ تقسیم کے معاملے کو دیکھ رہی ہے۔
اجلاس کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق کونسل نے کمیٹی کو ایک ماہ میں اپنا کام مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ علاوہ ازیں اجلاس کو ٹیلی میٹر سسٹم کی تنصیب کے متعلق پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔
توانائی پالیسی کی منظوری
مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں متفقہ طور پر متبادل اور قابل تجدید توانائی پالیسی 2019ء کی منظوری بھی دے دی گئی۔ اس موقع پر معاون خصوصی برائے پٹرولیم نے کونسل کو گیس کی سالانہ طلب اور رسد کی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی اورمستقبل کی ضروریات اور گھریلو گیس کے ذخائر کی کمی سے متعلق کونسل کو آگاہ کیا۔
گیس کی بڑی قلت کا خدشہ
اعلامیے کے مطابق مختلف صوبوں سے گیس کی پیداوار، کھپت اور ٹرانسمیشن کے اعداد و شمار اجلاس میں پیش کیے گئے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ موسم سرما میں 2021-22ء تک ملک کو گیس کی بڑی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ گیس بحران سے بچنے کے لیے پیداوار، گھریلو گیس کے تحفظ کے لیے قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔ وفاقی حکومت اس متوقع چیلنج سے نمٹنے کے لیے صنعت کے ماہرین کا ایک اجلاس منعقد کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔