این سی اوسی اجلاس؛ کورونا وائرس کی متوقع دوسری لہرسے متعلق اہم فیصلے

ویب ڈیسک  جمعرات 8 اکتوبر 2020
ایس اوپیزپرعمل نہیں کیا جارہا ہے، ماہرین صحت: فوٹو: فائل

ایس اوپیزپرعمل نہیں کیا جارہا ہے، ماہرین صحت: فوٹو: فائل

 اسلام آباد: این سی اوسی کے اجلاس میں ملک میں کورونا وائرس کی متوقع دوسری لہر سے نبرد آزما ہونے کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق اسلام آباد میں این سی او سی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ملک میں کورونا وائرس کی متوقع دوسری لہرسے نبرد آزما ہونے کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔ این سی او سی نے ملک بھرمیں کورونا کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا اورصحت کے رہنما خطوط اورپروٹوکول کے ساتھ مختلف شعبوں کے دوبارہ آغازسے ان شعبوں پرہونے والے اثرات کے حوالے سے بات کی۔

ماہرین صحت نے فورم کودنیا بھرمیں اورخاص طورپرخطے اورپاکستان میں ممکنہ دوسری لہرکے پھیلنے کے حوالے سے آگاہ کیا۔ فورم کوبتایا گیا کہ معاشرتی دوری اورلوگوں کے ماسک نہ پہننے اورایس او پیزسے متعلق صحت کے رہنما خطوط پرعمل میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ مصافحہ کرنا عوام کی حفاظت اورصحت سے قطع نظر ایک معمول بن گیا ہے، خاص طورپرریستوران، شادی ہالوں میں ہونے والی تقریبات اوربڑے بڑے اجتماعات میں اس وائرس کے زیادہ پھیلاؤ کے خطرات ہیں۔ جہاں ماہرین صحت کی ہدایت کے مطابق ایس اوپیزپرعمل نہیں کیا جارہا ہے۔

فورم نے عوام کی صحت اورحفاظت کویقینی بنانے کے لئے وبائی مرض کی دوسری لہرکی جانچ پڑتال کے لیے موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے اورجامع ردعمل مرتب کرنے کا فیصلہ کیا جوکہ تمام اسٹیک ہولڈرزکے ساتھ بھی شیئرکیا جائے گا اوراتفاق رائے کے بعد، اس پر عملدرآمد کی حکمت عملی آئندہ چند روزمیں جاری کردی جائے گی۔

وزیرمنصوبہ بندی، ترقیات و خصوصی انتظامات اسد عمر نے اس بات پر زور دیا کہ عوامی تحفظ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اوراس وائرس کے پھیلاؤ کوروکنے کے حوالے سے کی جانے والی کاوشوں اور اقدامات کو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔