تیسر ٹاؤن میں 100 ایکڑ اراضی پر لینڈ مافیا قابض

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 16 اکتوبر 2020
سیکٹر 38 اور سیکٹر 56 پر پولیس اور سرکاری افسران کی مبینہ ملی بھگت سے قبضے کیے جارہے ہیں، شہریوں کا کارروائی کا مطالبہ

سیکٹر 38 اور سیکٹر 56 پر پولیس اور سرکاری افسران کی مبینہ ملی بھگت سے قبضے کیے جارہے ہیں، شہریوں کا کارروائی کا مطالبہ

 کراچی:  ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی  کی رہائشی اسکیم تیسر ٹاؤن پرلینڈ مافیانے قبضے شروع کر دیے۔

کراچی کے شہریوں کی اربوں روپے کی سرمایہ کاری خطرے میں پڑگئی۔ اسکیم45 تیسر ٹاؤن کے سیکٹر 38  اور سیکٹر 56 پر پولیس اور سرکاری افسران کی مبینہ ملی بھگت سے100 ایکٹر سے زائد رقبے کی اراضی پر قبضہ شروع کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ڈی اے نے تیسر ٹاؤن میں بذریعہ قرعہ اندازی ہزاروں پلاٹس کراچی کے شہریوں کو فروخت کررکھے ہیں جس کی شہری ماہانہ قسطیں بھی ادا کررہے ہیں،ذرائع کے مطابق اسکیم 45 تیسر ٹاؤن کے سیکٹر38 اور سیکٹر56 کی 100ایکٹر سے زائد اراضی پر تیزی کے ساتھ قبضہ شروع کر دیا جس کی مالیت کئی ارب روپے بتائی جاتی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلے عام کیے جانے والے قبضے کے باوجود علاقہ پولیس اور ایم ڈی اے کے حکام پراسرار طور پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جس کے باعث کراچی کے شہریوں کی اربوں روپے کی سرمایہ کاری داؤ پر لگ گئی۔

سیکٹر58 اور سیکٹر38 میں ایم ڈی اے کی جانب سے شہریوں کو120گز،200گز اور400گز کے رہائشی وکمرشل پلاٹس فروخت کیے ہوئے ہیں اور مذکورہ پلاٹس بذریعہ قرعہ اندازی فروخت کیے گئے تھے۔

اطلاعات کے مطابق لینڈ مافیا کی مبینہ طور پر علاقہ پولیس اور ایم ڈی اے کے بعض افسران براہ راست سرپرستی کررہے ہیں، فروخت شدہ پلاٹوں پر کھلے عام کیے جانے والے قبضے پر کراچی کے شہریوں میں سخت بے چینی اور اشتعال پھیل گیا ہے۔

شہریوں نے لینڈ مافیا کیخلاف فوری کارروائی کیلیے گورنر ،وزیر اعلیٰ،ڈی جی رینجرز اور آئی جی سے مدد مانگ لی، قبضہ مافیا کے سرپرست افسران کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔