- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
تیسر ٹاؤن میں 100 ایکڑ اراضی پر لینڈ مافیا قابض
کراچی: ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی رہائشی اسکیم تیسر ٹاؤن پرلینڈ مافیانے قبضے شروع کر دیے۔
کراچی کے شہریوں کی اربوں روپے کی سرمایہ کاری خطرے میں پڑگئی۔ اسکیم45 تیسر ٹاؤن کے سیکٹر 38 اور سیکٹر 56 پر پولیس اور سرکاری افسران کی مبینہ ملی بھگت سے100 ایکٹر سے زائد رقبے کی اراضی پر قبضہ شروع کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ڈی اے نے تیسر ٹاؤن میں بذریعہ قرعہ اندازی ہزاروں پلاٹس کراچی کے شہریوں کو فروخت کررکھے ہیں جس کی شہری ماہانہ قسطیں بھی ادا کررہے ہیں،ذرائع کے مطابق اسکیم 45 تیسر ٹاؤن کے سیکٹر38 اور سیکٹر56 کی 100ایکٹر سے زائد اراضی پر تیزی کے ساتھ قبضہ شروع کر دیا جس کی مالیت کئی ارب روپے بتائی جاتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلے عام کیے جانے والے قبضے کے باوجود علاقہ پولیس اور ایم ڈی اے کے حکام پراسرار طور پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جس کے باعث کراچی کے شہریوں کی اربوں روپے کی سرمایہ کاری داؤ پر لگ گئی۔
سیکٹر58 اور سیکٹر38 میں ایم ڈی اے کی جانب سے شہریوں کو120گز،200گز اور400گز کے رہائشی وکمرشل پلاٹس فروخت کیے ہوئے ہیں اور مذکورہ پلاٹس بذریعہ قرعہ اندازی فروخت کیے گئے تھے۔
اطلاعات کے مطابق لینڈ مافیا کی مبینہ طور پر علاقہ پولیس اور ایم ڈی اے کے بعض افسران براہ راست سرپرستی کررہے ہیں، فروخت شدہ پلاٹوں پر کھلے عام کیے جانے والے قبضے پر کراچی کے شہریوں میں سخت بے چینی اور اشتعال پھیل گیا ہے۔
شہریوں نے لینڈ مافیا کیخلاف فوری کارروائی کیلیے گورنر ،وزیر اعلیٰ،ڈی جی رینجرز اور آئی جی سے مدد مانگ لی، قبضہ مافیا کے سرپرست افسران کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔