سابق ن لیگی ایم پی اے چوہدری سرفراز افضل کرپشن کیس میں گرفتار

صالح مغل  بدھ 18 نومبر 2020
عوام  اور سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کے جرم میں مقدمہ درج

عوام اور سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کے جرم میں مقدمہ درج

 راولپنڈی: اینٹی کرپشن نے مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے چوہدری سرفراز افضل کو گرفتار کرلیا۔

سرفراز افضل، ان کے والد، چچا اور سابق ڈی ایس پی پر بغیر منظوری ہاؤسنگ اتھارٹی کے پلاٹوں کی خرید و فروخت کر کے عوام  اور سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کے جرم میں مقدمہ درج کیا گیا جس میں راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ اور تین افسران سمیت مجموعی طور پر بارہ افراد نامزد ہیں۔

گرفتاری کے بعد اینٹی کرپشن راولپنڈی کی حراست میں چوہدری سرفراز کو دل کی تکلیف کی شکایت ہوئی جس پر اینٹی کرپشن نے انہیں راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کردیا جنہیں ابتدائی چیک کے بعد مزید نگہداشت کے اسپتال میں داخل کرلیاگیا۔

ایف آئی آر کے مطابق سرفراز افضل کو آر ڈی اے کے متعلقہ افسران و عملے کی مبینہ ملی بھگت سے بغیر منظوری موضع کوٹ جبی میں پام سٹی ہاوسنگ سوسائٹی کے پلاٹ فروخت کر کے سادہ لوح عوام سے بھاری رقوم ہتھیانے اور مجاز اتھارٹی سے اجازت لیے بغیر ہاؤسنگ سوسائٹی کے پلا ٹوں کی خرید و فروخت کر کے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کے الزامات کے تحت ملزم نامزد کر کے گرفتار کیا گیا۔

ایف آئی آر میں سرفراز افضل کے والد چوہدری افضل خان،چچا ملک غلام رضا،ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ آر ڈی اے طاہر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلاننگ سمیع اللہ نیازی،ڈپٹی ڈائریکٹر محمد اعجاز،بلڈنگ انسپکٹر مقصود الحسن ، غلام محبوب، عطا الرحمان قریشی ، ڈویلپر راجہ ظہیر، مالکان میسرز سم پاک، اور سابق ڈی ایس پی پولیس محمد افتخار کو بھی نامزد کیاگیا ہے۔

اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جارہے ہیں۔ سرفراز افضل مسلم لیگ ن کے سینیٹر چوہدری تنویر کے بھتیجے اور دانیال چوہدری کے تایا زاد بھائی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔