- چینی صدر آئندہ ہفتے سعودی عرب کا دورہ کریں گے
- یورپی یونین روسی شہریوں پر سفری پابندیاں عائد کرے، یوکرینی صدر
- سلمان رشدی کے ساتھ جو ہوا، اس کی گستاخی کا نتیجہ ہے، وزیراعلی پنجاب
- بلچستان میں بارشوں نے مزید تباہی مچادی، 10 جاں بحق اور11 لاپتہ
- کراچی سمیت ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا، محکمہ موسمیات
- بھارتی اپوزیشن لیڈر سونیا گاندھی ایک بار پھر کورونا میں مبتلا
- طالبان کی قید میں اسلام قبول کرنے والے آسٹریلوی پروفیسر افغانستان پہنچ گئے
- صدر مملکت کا جشن آزادی پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا اعلان
- عمران خان نے پشاور اور کراچی سے ضمنی انتخاب کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کروادیے
- 14 اگست پر پی آئی اے کے کرایوں میں رعایت کا اعلان
- ملعون سلمان رشدی کے بولنے کی صلاحیت متاثر، ایک آنکھ ضائع ہونے کا امکان
- فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے کا عمران خان کو خط، اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب
- قومی ون ڈے اسکواڈ کے نیدرلینڈز میں ڈیرے
- حقوق کی جنگ میں قومی فرائض کرکٹرز پر غالب آگئے
- میران شاہ، جرگے اور پارلیمانی کمیٹی مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم
- ایف بی آر 50 ارب روپے اضافی محصولات کا ہدف حاصل نہ کرسکا
- 5 ارب روپے کے ٹیکس فراڈ کے ماسٹر مائنڈ کا سراغ لگا لیا گیا
- مالی سال 2022 کی پہلی ششماہی؛ اشیا سازی میں اضافہ، برآمدات میں تیزی کا رجحان رہا، اسٹیٹ بینک
- جماعت اسلامی کی مہنگی بجلی کے خلاف تحریک شروع
- آنسوؤں سے کینسر کی تشخیص کرنے والے اسمارٹ لینس
ہر طرف مشین گنز لگی ہیں، کیا ایسی ہوتی ہے ریاست مدینہ؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

کچھ ہوا توکیا یہ مشین گنز عوام پر ہی چلیں گی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خیبر پختون خوا میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا انتباہ دیا ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے خیبر پختون خوا گورنمنٹ ایکٹ 2013 کی شق 39 اور 41 پر عمل درآمد سے متعلق کیس کی سماعت کی جس میں کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کا تذکرہ ہوا۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل، الیکشن کمیشن اور ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے کو نوٹس جاری کر دیے۔
جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ آئین پر عمل درآمد نہ ہوا تو کے پی کے حکومت کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے، 14 ماہ گزر گئے بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے گئے، عوام کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہونے دیں گے، تیسری دنیا کے ملکوں میں پہلی دنیا کا طرز حکمرانی کیا جا رہا ہے، صوبائی حکومت کے وکلا کیوں ڈرتے ہیں اور حکومت کو بچانے کی کوشش کیوں کر رہے ہیں، آپ عوام کے پیسے سے حکومت کرتے ہیں کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں، آپ کی حفاظت کرنے والا اللہ ہے۔
جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ ملک میں ہر طرف وی آئی پی کلچر کے تحت روٹ لگے ہوتے ہیں، کیا ایسی ہوتی ہے ریاست مدینہ؟ ہر طرف مشین گنیں لگی نظر آتی ہیں، کچھ ہوا توکیا یہ گنیں عوام پر ہی چلیں گی، کشمیر پر الیکشن کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن صوبے میں بلدیاتی الیکشن نہیں کرواتے، کیا صوبے میں عوام کے حقوق نہیں ہیں، بلدیاتی انتخابات نہ کرا کر عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے، ہر طرف لوگ شاہانہ طرز زندگی گزار رہے ہیں۔
ایڈوکیٹ جنرل کے پی کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کیا ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے بہت مصروف آدمی ہیں، عوام کے پیسے سے تنخواہ لیتے ہیں، ان کا عدالت میں پیش ہونا ان کی ذمہ داری ہے۔
کے پی کے حکومت کی جانب سے شق 39اور 41 سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی جس پر عدالت نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا کہ لوکل گورنمنٹ کی منقولہ اور غیر منقولہ املاک کی تفصیل اپ لوڈ کی جائے۔ کیس کی سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔