- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
میڈیکل کے داخلہ ٹیسٹ کے نتائج میں سندھ گلگت سے بھی پیچھے
کراچی: پاکستان میڈیکل کمیشن(پی ایم سی)کے تحت ملک بھرکے سرکاری ونجی میڈیکل اورڈینٹل کالجوں کے لیے منعقدہ انٹری ٹیسٹ کے نتائج نے پاکستان کے چاروں صوبوں،گلگت اورآزاد جموں کشمیر کے تعلیمی معیار اور نظام کوآشکارکردیا ہے۔
میڈیکل ٹیسٹ کے پیپرکو’’آؤٹ آف سلیبس‘‘ قراردیے جانے یا معیارتعلیم میں گراوٹ کی جاری بحث سے قطع نظر نتائج کے مطابق صوبہ سندھ گلگت سے بھی پیچھے رہ گیا ہے جس سے سندھ اورخاص طور پر دیہی علاقوں کے تعلیمی معیار پرسوالات اٹھ گئے ہیں ۔اس ٹیسٹ میں خیبرپختونخواہ کے 74.47فیصدطلبا پاس ہوئے ہیں جبکہ سندھ کے دیہی علاقوں کے صرف 25.49فیصد اور شہری علاقوں کے43.61 فیصدطلبا ٹیسٹ میں پاس ہوسکے ہیں ۔ سندھ کے دیہی و شہری علاقوں کامجموعی نتیجہ 32.85فیصد ہے۔
’’ایکسپریس‘‘کواپنے ذرائع سے حاصل ہونے والے ’’MDCAT‘‘(میڈیکل اینڈڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ)کے نتائج کے مطابق سندھ کے دیہی علاقوں سے ٹیسٹ میں شریک ہونے والے 74.51فیصد اورشہری علاقوں سے ٹیسٹ میں شریک ہونے والے 56.39فیصد طلبا ’’ایم ڈی کیٹ‘‘میں فیل ہوگیے ہیں۔ اس کے برعکس گلگت سے ٹیسٹ میں شریک طلبا میں سے 71.1فیصد نے یہ ٹیسٹ پاس کیا ہے اورصرف 29.99طلبا ٹیسٹ میں فیل ہوئے ہیں۔ سندھ کے دیہی علاقوں سے 15009جبکہ شہری علاقوں سے 10257طلبا اس ٹیسٹ میں شریک ہوئے تھے ۔
دیہی علاقوں سے 11182جبکہ شہری علاقوں کے 5783طلبا 120مارکس سے کم لے کراس ٹیسٹ میں فیل ہوئے۔ گلگت کے 1097شریک طلبا میں سے صرف 318طلبا ٹیسٹ میں ناکام ہوئے ہیں۔ 200مارکس کے اس ٹیسٹ میں سندھ کے دیہی علاقوں کے 4اورشہری علاقوں کے 5طالب علم ایسے ہیں جنھوں نے 186سے190مارکس کے درمیان اسکور کیاہے جبکہ گلگت میں یہ تعداد4ہے۔ بلوچستان میں 32.48فیصد طلبا نے یہ ٹیسٹ پاس کیا ہے۔ بلوچستان سے 5981طلبا نے ٹیسٹ دیاتھااور4038فیل ہوئے تاہم بلوچستان کاکوئی طالب علم بھی 190سے زیادہ مارکس نہیں لے سکا اورصرف 2طلبا نے 186سے 190مارکس کے درمیان اسکورکیا۔ دیگرصوبوں میں کے پی کے میں پاسنگ کی شرح 47.47ہے ۔ کے پی کے میں کل 32658طلبا ٹیسٹ میں شریک اور17151فیل ہوگئے۔
آزاد جموں کشمیر کے 71.23فیصد طلبا اس ٹیسٹ میں کامیاب ہوئے ہیں۔ کل 2767طلبا ٹیسٹ میں شریک ہوئے اور796فیل ہوئے 6طلبا نے 190سے زائد مارکس لیے۔ پنجاب سے ٹیسٹ میں مجموعی طورپر 52346 طلبا شریک ہوئے اور14026فیل ہوئے اورپاسنگ کی شرح 73.20رہی۔ پنجاب میں 190سے زائد مارکس لینے والے طلبا کی تعداد سب سے زیادہ 230ہے۔
واضح رہے کہ ٹیسٹ کے مذکورہ نتائج کوسندھ حکومت نے تسلیم کرنے سے انکارکردیا ہے۔ وزیرصحت سندھ ڈاکٹرعذراپیچوہو ایک پریس کانفرنس میں ٹیسٹ نتائج پر کڑی نکتہ چینی کرچکی ہیں جبکہ بڑی تعداد میں فیل ہونے والے طلبا اوران کے والدین کایہ کہناہے کہ پی ایم سی کی جانب سے لیاگیا ٹیسٹ سندھ میں انٹرمیڈیٹ میں پڑھائے جانے والے نصاب کے مطابق نہیں تھا جس کے سبب مسائل پیداہوئے ہیں دوسری جانب تعلیمی حلقے یہ بھی کہتے ہیں کہ جب ملک کے دیگرصوبے اپنے تعلیمی نصاب کواپ ڈیٹ کررہے تھے توسندھ اس میں آخرکیوں پیچھے رہ گیا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔