- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھںٹی بج گئی
- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
- دنیا کی نصف آبادی کو مچھروں سے پھیلنے والی وباء کا خطرہ
- واٹس ایپ کا اِن ایپ ڈائلر فیچر پر کام جاری
- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، مارچ تک ترسیلات زر 7.660 ارب ڈالر ریکارڈ
- پٹرول، ڈیزل سستا ہونے کا امکان
- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی20 سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی
پولیس کی غفلت نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی
کراچی: کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے میں جمعرات کی شب مبینہ پولیس مقابلے میں ڈاکوؤں کی مبینہ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کے ورثانے نوجوان کی ہلاکت کاالزام پولیس پر عائد کرتے ہوئے واقعے کی اعلیٰ حکام سے شفاف تحقیقات کرانے کامطالبہ کیا ہے۔
کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے چمڑا چورنگی سے سورتی چوک کی طرف جاتے ہوئے جمعرات کی شب مبینہ پولیس مقابلے میں ایک ڈاکو اور ایک شہری 18 سالہ غلام مصطفیٰ زخمی ہوئے تھے۔
واقعے کے بعد ایس ایچ او کورنگی صنعتی ایریا انسپکٹر عنایت اللہ مروت سے رابطہ کرنے پر بتایا تھا کہ موٹرسائیکل سوار دو ڈاکو چھیپا فاؤنڈیشن کے رضا کار سمیت دیگر6شہریوں سے لوٹ مار کرکے فرار ہورہے تھے کہ ایک متاثرہ شہری ثاقب ڈاکوؤں کے پیچھے لگ گیا کہ اسی دوران علاقہ پولیس کی موبائل بھی موقع پر پہنچ گئی۔
پولیس اور ڈاکوؤں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک ڈاکوزخمی ہوا تھا جبکہ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک شہری زخمی ہوا تھا ،ڈاکو دوران علاج ہلاک جب کہ شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، ہلاک ہونے والے ڈاکو قبضے سے اسلحہ اور شہریوں سے لوٹے گئے 7 موبائل فونز برآمد کر لیے گئے تھے ، ہلاک ہونے والے ڈاکو کا ایک ساتھی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا ، مقتول کورنگی پی اینڈ ٹی کالونی کا رہائشی تھا۔
مقتول کے سوتیلے والد شمشاد نے بتایا کہ واقعے کے وقت وہ اپنی اہلیہ اور چھوٹے بچے کے ہمراہ موٹرسائیکل پر اسی مقام سے گزر رہے تھے جہاں پولیس مقابلہ ہوا تھا وہ بھی دیگر لوگوں کی طرح دیکھنے کے لیے رکے تو دیکھا کہ غلام مصطفی زخمی حالت میں چھیپا کی ایمبولینس میں لیٹا تھا وہ فوری طور پر اس کے پاس گئے اس کے کولہے سے خون بہہ رہا تھا ، غلام مصطفی نے اپنی جیب سے کچھ پیسے نکال کر انھیں دیے اور بتایا کہ اسے گولی لگی ہے تاہم بچت ہوگئی ہے۔
ایمبولینس پولیس کے ہمراہ وہاں سے روانہ ہوئی تو وہ بچے اور اہلیہ کو گھر چھوڑ کر فوری طور پر جناح اسپتال پہنچے تو وہاں ایمبولینس نہیں پہنچی تھی معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ پولیس زخمی ڈاکو اور زخمی غلام مصطفیٰ کو اسپتال لے جانے کے بجائے تھانے لے گئی کافی دیر بعد جب ایمبولینس اسپتال پہنچی تو انھوں نے دیکھا کہ ڈاکو ہلاک ہوچکا ہے پھر وہ دوسری ایمبولینس کی طرف بڑھے اور دیکھاتو ان کابیٹا بھی جاں بحق ہوچکا ہے ، ڈاکٹروں نے موت کی تصدیق کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔