نیا ٹیکس نہیں لگارہے، کے ایم سی کا ٹیکس کے الیکٹرک کے بل میں جمع ہوگا، وزیربلدیات

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 24 ستمبر 2021
سندھ حکومت  کی بلد یاتی انتخابات کر انے کی پو ری تیا ری ہے، ناصر حسین شاہ ۔ فوٹو : فائل

سندھ حکومت کی بلد یاتی انتخابات کر انے کی پو ری تیا ری ہے، ناصر حسین شاہ ۔ فوٹو : فائل

 کراچی: وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ہم کو ئی نیا ٹیکس نہیں لگا ر ہے ہیں، کے ایم سی کا ٹیکس کے الیکٹرک بل میں جمع ہوگا جو سرکاری خزانے میں آئے گا۔

ادارہ فراہمی ونکاسی آب نے شہر میں سیوریج اوور فلو کے بڑھتے مسائل اور شہریوں کی جانب سے ازالہ نہ کیے جانے کی شکایات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے عوامی شکایات اور اس کے بروقت ازالے کیلئے پورے سسٹم کو آن لائن کردیا ہے جس کے تحت اب درج کرائی گئی شکایت اورشکایات دور ہوئی یا نہیں اس سے وزیر بلدیات اور ایم ڈی واٹر بورڈ بھی آگاہ رہ سکیں گے۔

واٹر بورڈ نے سیوریج کی شکایات کے ساتھ ساتھ آب لائن ٹینکرز سروس کی پہلے سے موجود ایپلی کیشن(OTS) کو بھی مزید اپ گریڈ کردیا ہے اور اب شہری آن لائن کے ساتھ ساتھ واٹر بورڈ کے ٹیلی فونز نمبر پر بھی ٹینکرز کی بکنگ اور شکایات درج کراسکیں گے۔

اس سلسلے میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد واٹر بورڈ ہیڈ آفس میں منعقد ہوا جس میں وزیر بلدیات اور چیئرمین واٹر بورڈ ناصر حسین شاہ ، ایڈ منسٹریٹر کراچی اور سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب سمیت دیگر اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے واٹر بورڈ کے انقلابی اقدام پر ایم ڈی اسداللہ خان سمیت ادارے کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ سیوریج کے حوالے سے شکایات موصول ہوتی تھیں کہ شکایات درج کرانے کے باوجود اس کا ازالہ نہیں ہوسکا۔

انہوں نے کہا کہ واٹر بورڈ نے اس سلسلے میں پورا سسٹم آن لائن کردیا ہے جس سے اب شکایات کا ازالہ ہوا یا نہیں اس سے ادارے کے حکام بھی آگاہ رہ سکیں گے۔

وزیر بلدیات نے کہا کہ ہم کوئی نیا ٹیکس نہیں لگا ر ہے ہیں  کے ایم سی کا ٹیکس  کے الیکٹرک بل میں جمع ہو گا جو سرکا ری خزانے میں آئے گا۔

ایک سوال کے جواب میں  ناصر حسین  نے کہا کہ سند ھ حکومت  کی بلد یاتی انتخابات کر انے کی پو ری تیا ری ہے الیکشن کمیشن  اگر اس مردم شما ری پر کرائیں تو ہم تیار ہے لیکن اس مردم شما ری پر ہم کو تحفظات ہے کر اچی کی آبادی کم ظاہر کی گئی  ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔