- ڈی جی ایس بی سی اے نے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے افسر کو اپنا اسسٹنٹ مقرر کردیا
- مفاہمت یا مزاحمت، اب ن لیگ کا بیانیہ وہی ہوگا جو نواز شریف دیں گے، رانا ثنا
- پی ایس کیو سی اے کے عملے کی ہڑتال، بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینرپھنس گئے
- ڈھائی گھنٹے میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- پول میں تیزی سے ایک میل فاصلہ طے کرنے کے ریکارڈ کی کوشش
- پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
- راولپنڈی: خاکروب کی لیڈی ڈاکٹر کو جنسی ہراساں کرنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکی
- یومِ مزدور: سندھ میں یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان
- منفی پروپیگنڈا ہمیں ملک کی ترقی کے اقدامات سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
- پاکستان میں افغانستان سے لائے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت پھر منظرِ عام پر
- بھارتی ٹیم کے ہیڈکوچ کی ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیو وائرل
- وزیرداخلہ کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرے کا حکم
- سندھ حکومت نے 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی
- عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی غیر قانونی قرار
- حکومت سندھ کا ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ
- ضمنی انتخابات: کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری، نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی
- ایوریج ٹیم کیخلاف شکست؛ بلاوجہ کی تبدیلیاں "نام نہاد تجربہ" قرار
- حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھادیا
- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
مذاکرات کرکے بھی جنگ جیتی جاسکتی ہے، ظفر اللہ جمالی
ٹنڈو آدم / نواب شاہ: سابقہ وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی نے ٹنڈو آدم کے دورے کے دوران علی مردان جمالی کی رہائشگاہ پر صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ کہ طالبان سے مذاکرات کامیاب ہوں تو بہتر ہیں۔
یہ ملک کے امن کیلیے اچھا ہے، مذاکرات کامیاب ہوگئے تو اس کے بلوچستان پر بھی اچھے اثرات ہونگے ، انھوں نے کہا کہ کوئی بھی جنگ جیتنے کیلیے ضروری نہیں کہ بندوق سے دشمن کو زیر کیا جائے کرو، کامیاب مذاکرات سے بھی جنگ جیتی جاسکتی ہے ۔ گم شدہ افراد اور بلوچستان سے ملنے والی اجتماعی قبروں کی ذمے دار حکومت ہے ، انھوں نے مزید کہا کہ بلوچستان پاکستان کا مستقبل ہے، میں پہلے بھی کہتا تھا آج بھی کہتا ہوں کہ بلوچستان کے حالات خراب کرانے میں غیرملکی قوتیں ملوث ہیں۔
دوسری جانب نواب شاہ کے قریب گائوں میر مقبول جمالی میں انہوں نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ حکومت کو ناراض سندھیوں اور بلوچوں سے بھی بات کرنی چاہیے، گم شدہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج کیا جارہا ہے لیکن اب تک رزلٹ زیرو ہے، انھوں نے کہا انگریزوں سے لڑنے حروں کو بھی دہشت گرد کیا گیا تھا اور اس وقت بھی اپنے حقوق کی بات کرنے والوں کو دہشت گرد کہاجارہا ہے ۔ انھوں نے مزیدکہا کہ گم شدہ افراد کی بازیابی کیلیے بلوچستان کی خواتین لانگ مارچ کررہی ہیں حکومت کو ان کی طرف بھی توجہ دینی چاہیے، تمام گم شدہ افراد کو فوری طورپر بازیاب کرایا جائے ۔ اس موقع پر ایوب رند ، علی اصغر رند ، سکندر جمالی سمیت دیگر موجود تھے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔