- غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی نہیں ہو رہی ، امریکا
- بولرز کی خراب فارم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
کراچی کی کوآپریٹو مارکیٹ میں خوفناک آتشزدگی، درجنوں دکانیں جل کر خاکستر
کراچی: صدر کے علاقے ریگل چوک پر قائم کوآپریٹو مارکیٹ میں آگ لگ گئی، آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے کئی دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ، آگ کو تیسرے درجے کی قرار دیتے ہوئے شہر بھر سے فائر ٹینڈرز طلب کرلیے گئے جب کہ پاک بحریہ کی گاڑیاں بھی موقع پر پہنچیں، آتش زدگی کے باعث متعدد دکانیں جل گئیں، آگ پر تقریباً چار گھنٹے میں قابو پایا گیا جس کے بعد کولنگ کا عمل شروع کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پریڈی کے علاقے صدر کو آپریٹومارکیٹ میں اتوار کی شام آگ بھڑک اٹھی اس اطلاع پر پولیس اور فائربریگیڈ کی دوگاڑیاں موقع پر پہنچ گئی، فائرفائٹرز نے آگ پر قابوپانے کی کوششیں شروع کی لیکن آگ نے مزید شدت اختیارکرلی، اس صورت حال پر فائر بریگیڈ نے آگ کو تیسرے درجے کی قرار دے دیتے ہوئے ایک اسنارکل سمیت 10 گاڑیاں آگ طلب کرلیں جب کہ پاک بحریہ اور دیگر ریسکیو ادارے بھی مدد کو پہنچ گئے۔
آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے چند دکانداروں نے اپنا قیمتی سامان محفوظ مقام پر منتقل کیا، تاجر و ں نے الزام عائد کیا کہ فائر بریگیڈ تاخیر سے پہنچی، پولیس اور فائر بریگیڈ سے مدد کے لیے رابطہ کرتے رہے لیکن رابطہ نہیں ہوا، مشتعل دکانداروں کا الزام ہے کہ جب رابطہ ہوا تب تک بہت دیر ہوچکی تھی، تاجروں نے بتایا کہ فائر بریگیڈ جب پہنچی اس وقت تک آگ پوری عمارت میں پھیل چکی تھی۔
چیف فائر آفیسر مبین احمد نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فائربریگیڈ کی 10 سے زائد گاڑیوں نے موقع پر پہنچی تھی، انھوں نے کہا کہ دکانوں میں لگنے والی آگ پر تقریباً 4 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد قابو پایا گیا، انہوں نے بتایا کہ مارکیٹ کے اگلے اورپچھلے حصے کی دکانیں آگ کی لپیٹ میں آئیں تاہم کولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ہی مزید صورت حال سامنے آسکے گی۔
آگ لگنے کی اطلاع پر جب ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب صدر پہنچے تو تاجروں نے انھیں گھیرے میں لے کر سوالات کی بوچھاڑ کردی، اس موقع پر میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آتش زدگی کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ موقع پر پہنچ گئی تھی، جس مارکیٹ میں آگ لگی اس میں 350 کپڑے کی دکانیں ہیں، آتشزدگی کے نتیجے میں کٸی دکانیں جل کر خاکستر ہو گئی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ آگ پر مکمل قابو پانے کے بعد ہی آگ لگنے کی وجوہات اور نقصان کا اندازہ لگایا جاسکے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ فائر بریگیڈ حکام کو تقریباً چھ بجے اطلاع ملی اور فوری طور پر صدر فائر اسٹیشن سے گاڑیاں روانہ کردی گئیں جوکہ کوآپریٹو مارکیٹ سے محض چند منٹ کی دوری پر ہے، کمشنر کراچی اقبال میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آگ کی اطلاع ملتے ہی بروقت فائر بریگیڈ موقع پر پہنچ گئی تھی ،آگ کی شدت کو دیکھ کر آگ کو تیسرے درجے کا قرار دے دیا گیا تھا ،کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا گیا ،جس مارکیٹ میں آگ لگی اس میں 350 کپڑے کی دکانیں ہیں آگ لگنے سے متعدد دکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔
کمشنر کراچی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ پہلے دھماکہ ہوا پھر آگ لگی جس کی تصدیق تحقیقات کے بعد ہی ہوسکے گی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی گئی ہے لیکن تحقیقات کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آسکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔