- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
کراچی کی کوآپریٹو مارکیٹ میں خوفناک آتشزدگی، درجنوں دکانیں جل کر خاکستر
کراچی: صدر کے علاقے ریگل چوک پر قائم کوآپریٹو مارکیٹ میں آگ لگ گئی، آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے کئی دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ، آگ کو تیسرے درجے کی قرار دیتے ہوئے شہر بھر سے فائر ٹینڈرز طلب کرلیے گئے جب کہ پاک بحریہ کی گاڑیاں بھی موقع پر پہنچیں، آتش زدگی کے باعث متعدد دکانیں جل گئیں، آگ پر تقریباً چار گھنٹے میں قابو پایا گیا جس کے بعد کولنگ کا عمل شروع کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پریڈی کے علاقے صدر کو آپریٹومارکیٹ میں اتوار کی شام آگ بھڑک اٹھی اس اطلاع پر پولیس اور فائربریگیڈ کی دوگاڑیاں موقع پر پہنچ گئی، فائرفائٹرز نے آگ پر قابوپانے کی کوششیں شروع کی لیکن آگ نے مزید شدت اختیارکرلی، اس صورت حال پر فائر بریگیڈ نے آگ کو تیسرے درجے کی قرار دے دیتے ہوئے ایک اسنارکل سمیت 10 گاڑیاں آگ طلب کرلیں جب کہ پاک بحریہ اور دیگر ریسکیو ادارے بھی مدد کو پہنچ گئے۔
آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے چند دکانداروں نے اپنا قیمتی سامان محفوظ مقام پر منتقل کیا، تاجر و ں نے الزام عائد کیا کہ فائر بریگیڈ تاخیر سے پہنچی، پولیس اور فائر بریگیڈ سے مدد کے لیے رابطہ کرتے رہے لیکن رابطہ نہیں ہوا، مشتعل دکانداروں کا الزام ہے کہ جب رابطہ ہوا تب تک بہت دیر ہوچکی تھی، تاجروں نے بتایا کہ فائر بریگیڈ جب پہنچی اس وقت تک آگ پوری عمارت میں پھیل چکی تھی۔
چیف فائر آفیسر مبین احمد نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فائربریگیڈ کی 10 سے زائد گاڑیوں نے موقع پر پہنچی تھی، انھوں نے کہا کہ دکانوں میں لگنے والی آگ پر تقریباً 4 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد قابو پایا گیا، انہوں نے بتایا کہ مارکیٹ کے اگلے اورپچھلے حصے کی دکانیں آگ کی لپیٹ میں آئیں تاہم کولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ہی مزید صورت حال سامنے آسکے گی۔
آگ لگنے کی اطلاع پر جب ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب صدر پہنچے تو تاجروں نے انھیں گھیرے میں لے کر سوالات کی بوچھاڑ کردی، اس موقع پر میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آتش زدگی کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ موقع پر پہنچ گئی تھی، جس مارکیٹ میں آگ لگی اس میں 350 کپڑے کی دکانیں ہیں، آتشزدگی کے نتیجے میں کٸی دکانیں جل کر خاکستر ہو گئی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ آگ پر مکمل قابو پانے کے بعد ہی آگ لگنے کی وجوہات اور نقصان کا اندازہ لگایا جاسکے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ فائر بریگیڈ حکام کو تقریباً چھ بجے اطلاع ملی اور فوری طور پر صدر فائر اسٹیشن سے گاڑیاں روانہ کردی گئیں جوکہ کوآپریٹو مارکیٹ سے محض چند منٹ کی دوری پر ہے، کمشنر کراچی اقبال میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آگ کی اطلاع ملتے ہی بروقت فائر بریگیڈ موقع پر پہنچ گئی تھی ،آگ کی شدت کو دیکھ کر آگ کو تیسرے درجے کا قرار دے دیا گیا تھا ،کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا گیا ،جس مارکیٹ میں آگ لگی اس میں 350 کپڑے کی دکانیں ہیں آگ لگنے سے متعدد دکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔
کمشنر کراچی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ پہلے دھماکہ ہوا پھر آگ لگی جس کی تصدیق تحقیقات کے بعد ہی ہوسکے گی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی گئی ہے لیکن تحقیقات کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آسکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔