- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی آئرلینڈ کیخلاف بیٹنگ جاری
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
ہائیکورٹ کا نیب کو اسکولوں میں فرنیچر فراہمی کے عمل کی تحقیقات کاحکم
پشاور ہائی کورٹ نے اسکولوں کو فرنیچر فراہمی کے معاملے میں ڈی جی نیب کو بولی کے عمل کی تحقیقات کرکے 2 ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
ہائی کورٹ میں اسکولوں کو فرنیچر فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے نیب کو اسکولوں کو 6 بلین روپے کے فرنیچر فراہمی کے بڈنگ پراسس کی انکوائری کاحکم دیتے ہوئے کہا کہ ڈی جی نیب انکوائری کرکے رپورٹ 2 ہفتے میں پیش کریں۔
چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ریمارکس دیےکہ اسکولوں کو فرنیچر اور دیگر بنیادی ضروریات فراہم کرناحکومت کی ذمہ داری ہے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن نے کہا کہ اسکولوں کو فرنیچر فراہمی کے لئے 6 بلین روپے جاری کئے ہیں، ضم اضلاع کے اسکولوں کے لئے بھی جلد رقم جاری کریں گے۔
چیف جسٹس قیصر رشید خان نے کہا کہ اسکولوں کو فرنیچر فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ بچے بغیر فرنیچر کے فرش پر ٹاٹ پر بیٹھے ہوتے ہیں۔ ڈی جی نیب صاحب بڈنگ اور پورے پراسس میں شفافیت یقینی بنائیں۔
اے اے جی سید سکندر حیات شاہ نے کہا کہ بڈنگ پراسس مکمل ہوئی ہے اب فرنیچر فراہمی کا مرحلہ شروع ہورہا ہے۔
عدالت نے کہا کہ نیب بڈنگ اور پورے پراسس کو دیکھے اور ہمیں رپورٹ پیش کرے، نیب دیکھے کہ یہ کنٹریکٹ کس کو دیے گئے، کہیں اپنوں اپنوں کو نوازا تو نہیں گیا، فرنیچر کا معیار بھی چیک کریں۔ عدالت نے سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔