- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
تھوڑے وقت کی آلودہ فضا بھی دماغ کیلیے مضرقرار
کوئنزلینڈ: ایک نئی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ اگر تھوڑی دیر کے لیے فضائی آلودگی میں رہا جائے تو اس سے بھی دماغی صلاحیت متاثر ہوسکتی ہے۔
یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ سے وابستہ پروفیسر اینڈریا لا نوز کہتی ہیں کہ فضائی آلودگی کام کرنے والے بالغ افراد کی دماغی صلاحیت اور ان کی عملی صلاحیت کو کم کرتی ہے۔ لیکن سب سے پرخطر بات یہ ہے کہ گندی فضا میں تھوڑی دیر تک رہنے پر بھی دماغی صلاحیت اس طرح متاثر ہوتی ہے کہ وقتی طور پر 30 سالہ شخص کی ذہنی قوت کم ہوکر 15 سال کی رہ جاتی ہے، لیکن یہ اثر تھوڑی دیر تک رہ سکتا ہے۔
اس ضمن میں دماغی تربیت کے مشہور گیمز سے مدد لی گئی ہے جسے لیوموسٹی کا نام دیا گیا ہے۔ امریکی باشندوں نے یہ گیمز کھیلے اور اس کا ڈیٹا جمع کیا گیا۔ ان گیمز سے سات دماغی افعال کو نوٹ کیا گیا جن میں یادداشت، بولنے کے ذخیرہ الفاظ، توجہ، دماغی لچک، ریاضیاتی صلاحیت، رفتار اور مسائل کے حل کرنے کی صلاحیت قابلِ ذکر ہیں۔
جب تجربے میں شامل رضاکاروں کو پی ایم 2.5 والے آلودہ ذرات کی حامل درمیانی شدت والی آلودگی میں رکھا گیا تو کھلاڑی کی دماغی صلاحت 6 پوائنٹس گرگئی۔ اس دماغی کھیل کے پیمانے میں کل 100 پوائنٹس ہوتے ہیں اور ٓصرف ایک فیصد افراد ہی 100 میں سے 100 کا درجہ پاچکے ہیں۔
اس کا مطلب ہوا کہ اگر گیمز کی بنیاد پر دماغی صلاحیت کی بات کریں تو آلودگی سے 30 سال شخص کی فکری صلاحیت گر کر 15 برس کے بچے جیسی ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ پی ایم 2.5 ذرات آلودگی کے ایسے ذرات کو کہتے ہیں جو ڈھائی مائیکرون یا اس سے بھی چھوٹے ہوتے ہیں۔ ایک مائیکرون ایک میٹر کے دس لاکھویں حصے کو کہتے ہیں۔ یہ ذرات پھیپھڑوں میں نفوذ کرجاتے ہیں اور خون کی نالیوں تک پہنچتے ہیں۔ اس طرح صحت کے سنگین مسائل پیدا ہوجاتے ہیں جن میں بلڈ پریشر، اعصابی، سائنس کے امراض اور امراضِ قلب سرِ فہرست ہیں۔
واضح رہے کہ زندگی کے روزمرہ امور کے لئے اکتسابی افعال کا درست ہونا ضروری ہے یہ ہمیں کار چلانے سے لے کر چائے بنانے تک میں میں مدد دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پی ایم 2.5 ذرات کے دماغی اثرات پر یہ بہت اہم تحقیق ہے۔ ماہرین کے مطابق 50 سال سے کم عمر کے افراد پر اس کے اثرات معاشی اور معاشرتی طور پر بہت نقصاندہ ہوسکتے ہیں۔ دفاتر اور کام کی جگہوں پر لوگوں کی کارکردگی بھی متاثر ہوسکتی ہے۔
اسی طرح کئی کام ایسے ہیں جو فوری حساب کتاب اور یادداشت کی بنا پر کئے جاتے ہیں اور فضائی آلودگی اس صلاحیت کو بھی متاثرکرسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔