کورونا وائرس کے خاتمے کیلیے پودوں میں مؤثر ترین دوا کا انکشاف

ویب ڈیسک  منگل 23 نومبر 2021
پودوں سے حاصل کردہ نئی دوا ’ٹی جی‘ کی صورت میں کورونا وائرس کے خلاف ایک نیا ہتھیار ہمارے پاس آگیا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

پودوں سے حاصل کردہ نئی دوا ’ٹی جی‘ کی صورت میں کورونا وائرس کے خلاف ایک نیا ہتھیار ہمارے پاس آگیا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

نوٹنگھم: برطانوی سائنسدانوں نے پودوں میں ایک ایسی اچھوتی دوا دریافت کی ہے جو کئی طرح کے وائرسوں کا خاتمہ کرسکتی ہے جن میں کورونا وائرس اور اس کا ڈیلٹا ویریئنٹ بھی شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق، اس دوا کا نام ’’تھاپسیگارگن‘‘ (thapsigargin) یا مختصراً ’’ٹی جی‘‘ (TG) ہے جسے ناٹنگھم یونیورسٹی، برطانیہ کے ماہرین نے بعض اقسام کے پودوں میں دریافت کرکے خالص حالت میں علیحدہ کیا تھا۔

چند ماہ قبل تجربات سے معلوم ہوا تھا کہ ’’ٹی جی‘‘ کی معمولی مقدار والی خوراک بھی وائرسوں کی کئی اقسام کا مؤثر خاتمہ کررہی تھی، جن میں کووِڈ 19 عالمی وبا کا باعث بننے والا کورونا وائرس بھی شامل تھا۔

نئے تجربات میں یہی دوا (ٹی جی) بطورِ خاص کورونا وائرس کی مختلف اقسام کے خلاف آزمائی گئی۔

ان تجربات کی تفصیل ریسرچ جرنل ’’وائرولینس‘‘ کی ویب سائٹ پر ایک نئے ریسرچ پیپر کی شکل میں شائع ہوئی ہے۔

اس تفصیل سے پتا چلتا ہے کہ ’’ٹی جی‘‘ کی معمولی مقدار والی صرف ایک خوراک سے کورونا وائرس کی تمام اقسام کا 95 فیصد تک خاتمہ ہوجاتا ہے۔

یہ دوا کورونا وائرس کے ’’ڈیلٹا ویریئنٹ‘‘ کے خلاف بھی 95 فیصد مؤثر ہے۔ یہ کورونا وائرس کا وہی ویریئنٹ ہے جو اس وقت ساری دنیا میں اپنے پنجے گاڑ چکا ہے۔

اگر یہ نئی دوا انسانی آزمائشوں میں بھی اتنی ہی مؤثر پائی گئی کہ جتنی مفید یہ تجربہ گاہ میں ثابت ہوئی ہے، تو امید کی جاسکتی ہے کہ ہمارے پاس جلد ہی نہ صرف کورونا وائرس بلکہ اس قسم کے دیگر کئی وائرسوں کا ایک نیا اور غیرمعمولی علاج موجود ہوگا۔

بہت ممکن ہے کہ ہم آنے والے برسوں میں دنیا سے کورونا وائرس کا خاتمہ نہ کر پائیں لیکن توقع ہے کہ ہمارے پاس اس کی اتنی دوائیں ہوں گی کہ یہ بھی ہمارے لیے موسمی زکام کی طرح بن کر رہ جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔