اسلام آباد ہائی کورٹ نے چِڑیا گھروں کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھادیے

چڑیا گھر غیر قانونی ہوتے ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ


ویب ڈیسک December 16, 2021
چڑیا گھر غیر قانونی ہوتے ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ

ISLAMABAD: اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملک بھر کے چِڑیا گھروں کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھادیے۔

ہائی کورٹ میں نایاب بازوں کی ایکسپورٹ کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے فالکنز ایکسپورٹ روکنے کے حکم میں جنوری کے دوسرے ہفتے تک توسیع کردی ۔

ہائیکورٹ نے ملک بھر کے چِڑیا گھروں کی قانونی حیثیت پر بھی سوالات اٹھادیے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ چڑیا گھر ہیں ہی غیر قانونی تو ان میں رکھنے کیلئے جانور کیسے منگوائے جا سکتے ہیں؟ جانورپنجروں میں بند رکھنے کیلئے نہیں ہیں، انسانوں کی تفریح کیلئے جانوروں کو درآمد کر کے قید میں نہیں ڈالا جا سکتا ، اس عدالت نے چڑیا گھروں سے متعلق پہلے ہی فیصلہ دے رکھا ہے ، جو بین الاقوامی سطح پر حوالہ بن چکا ، ہاورڈ لاء اسکول اور نیویارک سپریم کورٹ میں عدالتی معاونین ہمارے فیصلے کا حوالہ دے رہے، وزارت موسمیاتی تبدیلی آئندہ سماعت پر بتائے اس فیصلے کے بعد چڑیا گھروں کی قانونی حیثیت کیا ہے؟۔

وزارت موسمیاتی تبدیلی کے نمائندے نے جواب دیا کہ عدالتی فیصلے کے بعد چڑیا گھر موجود رہنے کی کوئی گنجائش نہیں۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت جنوری کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں