پتلی ’کاغذی بیٹری‘ جو ایک چھوٹے پنکھے کو 45 منٹ تک چلا سکتی ہے

اس پروٹوٹائپ بیٹری کی موٹائی صرف 0.4 ملی میٹر، جبکہ اس کا رقبہ 4 مربع سینٹی میٹر ہے


ویب ڈیسک December 19, 2021
اس پروٹوٹائپ بیٹری کی موٹائی صرف 0.4 ملی میٹر، جبکہ اس کا رقبہ 4 مربع سینٹی میٹر ہے۔ (فوٹو: این ٹی یو)

MUZAFFARABAD: نانیانگ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی (این ٹی یو) سنگاپور کے انجینئروں نے کاغذ استعمال کرتے ہوئے ایک ایسی پتلی بیٹری ایجاد کرلی ہے جو ایک چھوٹے پنکھے کو 45 منٹ تک چلا سکتی ہے۔

اس پروٹوٹائپ بیٹری کی موٹائی صرف 0.4 ملی میٹر، یعنی دو انسانی بالوں کی موٹائی جتنی ہے؛ جبکہ اس کا رقبہ محض 4 مربع سینٹی میٹر ہے۔

مذکورہ بیٹری کی تیاری میں ایک خاص ہائیڈروجل والا سیلولوز کاغذ استعمال کیا گیا ہے جس کے دونوں طرف زنک برقیرے (الیکٹروڈز) پرنٹ کیے گئے ہیں۔

زنک الیکٹروڈز میں سے بجلی گزرنے کی صلاحیت بہتر بنانے کےلیے ان پر سونے کا بہت ہی باریک ورق بھی چڑھایا گیا ہے۔

[ytembed videoid="CPrwNUSu7F0"]

لچک دار ہونے کی وجہ سے جب اس بیٹری کو موڑا جاتا ہے تو اس وقت بھی یہ اپنا کام جاری رکھتی ہے اور متاثر نہیں ہوتی۔

اس کے علاوہ، ضرورت پڑنے پر اس بیٹری کو کاٹ کر مطلوبہ جسامت میں بھی لایا جاسکتا ہے۔

یہ ماحول دوست بھی ہے اور استعمال کی مدت پوری ہوجانے کے بعد اسے مٹی میں دبایا جاسکتا ہے جہاں یہ چند مہینوں میں تحلیل ہو کر بالکل ختم ہوجاتی ہے؛ اور اس سے مضر مادّے بھی زمین میں شامل نہیں ہوتے۔

نوٹ: اس پروٹوٹائپ کاغذی بیٹری کی تفصیلات ریسرچ جرنل ''ایڈوانسڈ سائنس'' کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔