- پنجاب میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو مثالی بنائیں گے، مریم اورنگزیب
- آڈیو لیکس کیس میں مجھے پیغام دیا گیا پیچھے ہٹ جاؤ، جسٹس بابر ستار
- 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- غزہ میں اسرائیل کا اقوام متحدہ کی گاڑی پر حملہ؛ 2 غیر ملکی اہلکار ہلاک
- معروف سائنسدان سلیم الزماں صدیقی کے قائم کردہ ریسرچ سینٹر میں تحقیقی امور متاثر
- ورلڈ کپ میں شاہین، بابر کا ہی نہیں سب کا کردار اہم ہوگا، سی ای او لاہور قلندرز
- نادرا کی نئی سہولت؛ شہری ڈاک خانوں سے بھی شناختی کارڈ بنوا سکیں گے
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مسلسل دوسرے روز کم
- کراچی سے پشاور جانے والی عوام ایکسپریس حادثے کا شکار
- بھارتی فوج کی گاڑی نے مسافر بس اور کار کو کچل دیا؛ 2 ہلاک اور 15 زخمی
- کراچی میں 7سالہ معصوم بچی سے جنسی زیادتی
- نیب ترامیم کیس؛ عمران خان کو بذریعہ ویڈیو لنک سپریم کورٹ میں پیشی کی اجازت
- کوئٹہ؛ لوڈشیڈنگ کیخلاف بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاج 6 روز سے جاری
- حکومت کو نان فائلرز کی فون سمز بلاک کرنے سے روکنے کا حکم
- آئی ایم ایف کا پاکستان کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں خرابیوں پر اظہارتشویش
- کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
- کراچی میں شدید گرمی کے دوران 12، 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ، شہری بلبلا اٹھے
- کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف کارروائی کا حکم
- جنوبی وزیرستان؛ گھر میں دھماکے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق
- آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان
انکم ٹیکس کلیکشن آن ڈیمانڈ کا حجم 41فیصد سُکڑ گیا
اسلام آباد: ٹیکس دہندگان کی اپنی کاوشوں سے حاصل ہونیوالے انکم ٹیکس ( Income tax collection on demand) کا حجم رواں مالی سال میں 41 فیصد تک سُکڑ گیا ہے، یہ انکشاف فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مرتب کردہ اعدادوشمار سے ہوا ہے۔
رواں مالی سال میں یکم جولائی سے لیکر15دسمبر تک مجموعی طور پر710 ارب روپے کا ڈومیسٹک انکم ٹیکس اکٹھا ہوا ہے۔ ایف بی آر کے اعدادوشمار کے مطابق فیلڈ فارمیشنز نے ’ کرنٹ کلیکشن آن ڈیمانڈ‘ کے ذریعے اس مجموعے میں سے محض 12.5 ارب روپے حاصل کیے ہیں۔ اس طرح ملکی سطح پر مجموعی انکم ٹیکس کلیکشن میں ایف بی آر کی فیلڈ فارمیشنز کا حصہ محض 1.8 فیصد ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ 700 ارب روپے کا ریونیو ایڈوانس انکم ٹیکس ( انکم ٹیکس ریٹرنس اور ودہولڈنگ ٹیکسز کے ساتھ ادا کیے جانے والا ٹیکس) کی صورت میں حاصل ہوا ہے۔ گذشتہ مالی سال کی اسی مدت میں انکم ٹیکس کلیکشن آن ڈیمانڈ کا حجم 21.2 ارب روپے تھا، جو رواں مالی سال میں اب تک41 فیصد تک گرچکا ہے۔
ایف بی آر کی فیلڈ فارمیشنز کی یہ ناقص کارکردگی آئی ایم ایف کے اس تخمینے؍ تجزیے کو تقویت بخشتی ہے کہ موجودہ غیرمعمولی طور پر بہتر ٹیکس کلیکشن طویل مدتی بنیادوں پر برقرار نہیں رہ سکتی، اور ٹیکس کلیکشن میں یہ بڑھوتری درآمدی سطح پر ٹیکس ریونیو میں اضافے کی وجہ سے ہے۔
ایف بی آر کے اعدادوشمار کے مطابق ودہولڈنگ ٹیکس، انکم ٹیکس کلیکشن کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ یعنی وہ ٹیکس جو مختلف ٹرانزیکشنز بشمول تنخواہوں کی ادائیگی، کنٹریکٹس اور ٹیلی فون بلز وغیرہ پر خودکار طور پر کاٹ لیا جاتا ہے۔
رواں مالی سال میں ایف بی آر نے ودہولڈنگ ٹیکسوں کی مد میں 480 ارب روپے حاصل کیے ہیں جو گذشتہ مالی سال کی اسی مدت سے 13 فیصد زائد ہے۔ ملکی سطح پر مجموعی ٹیکس ریونیو میں ودہولڈنگ ٹیکس کا حصہ 68 فیصد ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔