- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
چوروں سے پریشان شہریوں نے کاریں کھلی چھوڑنا شروع کردیں
سان فرانسسكو: امریکا میں لوگوں کی کاروں کے شیشے توڑ کر قیمتی اشیا لے جانے کی وارداتیں بڑھنے پر عوام نے ایک دلچسپ نسخہ آزمایا ہے۔ پارکنگ میں وہ اب گاڑیوں کے دروازے لاک کرنے کی بجائے انہیں کھلا چھوڑ دیتے ہیں اور ایسی یو وی نما کاروں کے پچھلے ٹرنک کے دروازوں کو بھی کھلا چھوڑ رہے ہیں۔
اس سے نقب زنوں کو یہ پیغام پہنچتا ہے کہ کار میں کوئی قیمتی شے نہیں جس کے لیے تکلف کیا جائے۔ ورنہ اس سے قبل بند گاڑیوں کے شیشے توڑ کر چور اندر جھانکتے ہیں اور بسا اوقات کچھ نہ ملنے کی صورت میں بھی شیشے کا نقصان ضرور ہوجاتا ہے۔
سان فرانسسکو، آک لینڈ اور بے ایریا کے رہائشی افراد نے اس پریشانی سے بچنے کے لیے اپنی گاڑیاں پارک کرتے وقت ڈکی کھول دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ اندر موجود قیمتی سامان سمیٹ کر لے جاتے ہیں ۔ اس طرح کھلی گاڑیوں کا مطلب چوروں کو یہ پیغام دینا ہے کہ اندر کچھ بھی نہیں اور کار میں گھسنا بے کار ہوگا۔ تاہم بعض افراد نے اسے عوامی بے بسی قرار دیا ہے کہ لوگ اپنی کاروں کے دروازوں پر لگے قیمتی شیشوں کو ٹوٹنے سے بچانے کے لیے یہ اہم قدم اٹھانے پر مجبور ہوچکے ہیں۔
تاہم پولیس نے عوام کو ایسا کرنے سے خبردار کیا ہے۔ اک پولیس افسر نے بتایا کہ انہوں نے اپنے 40 سالہ نوکری میں ایسا منظر نہیں دیکھا جب کاروں کے شیشے بچانے کے لیے یہ عجیب قدم اٹھایا گیا ہو۔ پولیس کے مطابق چور اسے دعوت نامہ بھی سمجھ سکتے ہیں۔
پولیس کے مطابق چور کچھ نہ پاکر ٹائر، بیٹری اور اندر لگے ساؤنڈ سسٹم کو چراسکتے ہیں۔ تاہم سان فرانسسکو اور ملحق علاقوں میں شیشہ توڑ چوری کی وارداتوں میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ خود کار چرانے کی وارداتیں بھی بڑھی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔