پی ٹی آئی نے تبدیلی کے نام پر نوجوانوں کو دھوکادیا، سراج الحق

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 24 دسمبر 2021
73برسوں سے جمہوریت کے نام پر اسٹیٹس کو کو تحفظ فراہم کیاجا رہاہے، امیر جماعت اسلامی

73برسوں سے جمہوریت کے نام پر اسٹیٹس کو کو تحفظ فراہم کیاجا رہاہے، امیر جماعت اسلامی

 کراچی: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے تعلیم دشمن اقدامات کی وجہ سے ملک کی آئندہ نسلیں تباہ ہو رہی ہیں۔

سراج الحق نے جامعہ کراچی شیخ زید اسلامک سینٹر کے گراؤنڈ میں اسلامی جمعیت طلبہ کے 75ویں یوم تاسیس کے موقع پر طلبہ کے بڑے کنونشن سے خطاب کیا۔ کنونشن سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اور ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ حمزہ محمد صدیقی، ناظم کراچی حافظ حسن سلیم نے بھی خطاب کیا۔ کنونشن میں شہر بھر سے طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

سراج الحق نے کہا کہ طلبہ یونین پر پابندی ہٹائی جائے۔ طلبہ کو یونین سازی کا حق دیا جائے، طلبہ کے بار بار مطالبوں اور مظاہروں کے باوجود حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔ حکمران طبقہ یونیورسٹیوں کی نوجوان قیادت سے خائف ہے۔ اسلامی جمعیت طلبہ ظالم اشرافیہ کے ایجنڈے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، جس نے تمام شعبہ ہائے زندگی میں اسلام پسنداور محب وطن قیادت فراہم کی۔جب تک جمعیت موجود ہے اللہ کے فضل و کرم سے ملک کی نظریاتی سرحدیں محفوظ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 75برسوں میں اسلامی جمعیت طلبہ نے تین نسلوں کو اسلام اور ملک سے محبت سکھائی ہے۔ جمعیت کے کارکنان پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ خود بھی معاشرہ میں رول ماڈل بنیں اور نوجوانوں کو بھی اسلام اور نظریہ پاکستان سے محبت کا درس دیں۔ ملک کی نظریاتی اساس اور معاشرے کی اخلاقی اقدار کی حفاظت ہماری اوّلین ذمہ داری ہے۔ ہماری جدوجہد کا مقصد پاکستان کو عظیم اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 73برسوں سے جمہوریت کے نام پر اسٹیٹس کو کو تحفظ فراہم کیاجا رہاہے۔ پی ٹی آئی نے تبدیلی کے نام پر نوجوانوں کو دھوکادیا۔

سراج الحق نے کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ 23دسمبر 1947ء کو بانی جماعت اسلامی مولانا سیدابوالاعلیٰ مودودی کی ہدایت پر وجود میں آئی جو 75سال بعد بھی پاکستان ہی کی نہیں دنیا کی سب سے بڑی نمائندہ طلبہ تنظیم سمجھی جاتی ہے۔ ملک کی کوئی ایسی یونیورسٹی اور کالج نہیں جہاں اسلامی جمعیت طلبہ موجود نہ ہو۔

انھوں نے کہا کہ ملک اس وقت ان گنت بحرانوں سے نبردآزما ہے۔ نئی نسل کے ذہنوں سے امت واحدہ کے تصور کو چھین لینے کی سازشیں ہو رہی ہیں۔ پاکستان کی پارلیمنٹ میں دین بیزار قوانین بن رہے ہیں اور ملک کے تعلیمی اداروں میں سیکولرازم کو پروان چڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ان حالات میں اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ طلبہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ پہلے سے زیادہ محنت کریں اور پاکستان کے نظریاتی تشخص کوقائم رکھنے میں کردار ادا کریں۔ نوجوان نسل جدید تعلیم کے ساتھ ساتھ دین سے اپنا رشتہ جوڑے اور امت کی رہنمائی کرے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اس نے اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ کیا۔ جمعیت وقت کے طاغوت کے خلاف متحد ہونے کا حوصلہ پیدا کرتی ہے۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی کرتی ہے۔ حالات جیسے بھی ہوں جمعیت نے اپنی سرگرمیاں کبھی معطل نہیں کیں۔ جمعیت کی پوری تاریخ شہادت، قربانی اور جدوجہد سے مزین ہے،انہوں نے کہا کہ یہ مملکت اسلام کے نام پر وجود میں آئی لیکن بد قسمتی سے پاکستان بننے کے بعد ملک کا پورا نظام انگریزوں کے ذریعے مطابق چلایا گیا اوراسی انگریز کی غلامی کی وجہ سے ہی ہم سے ہمارا مشرقی بازو الگ ہوا۔ ہمارے آباؤاجداد نے کلمہ کی بنیاد پر مکتی باہنی سے لڑکر اپنی جانیں پیش کیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں مجاہدین نے امریکہ کو شکست دی۔ ہم افغانستان کے جہاد کی حمایت کرتے ہیں جو روس اور امریکہ کے خلاف کیا گیا، آدھا کشمیر بھی جہاد کے ذریعے سے حاصل کیا گیاتھا اور مقبوضہ کشمیر بھی جہاد کرکے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومیت، عصبیت اور لسانیت کی سیاست کرنے والے آج نہیں رہے لیکن الحمدللہ آج جماعت اسلامی موجود ہے۔ جماعت اسلامی طلبہ یونین کو بحال کروانے کی جدوجہد کرے گی۔

حمزہ صدیقی نے کہا کہ جمعیت کے قیام کا مقصد امت کو متحد کرنا ہے۔ جمعیت نے طلبہ حقوق کی تحریک چلائی ہے اور ہر دور میں طلبہ کی رہنمائی کی، جمعیت طلبہ کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھے گی۔ اسلامی جمعیت طلبہ نے نظریاتی و جغرافیائی سطح پر بھی جواں مردی سے مقابلہ کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔