بھارتی سپریم کورٹ کے حکم کے بعد کنگنا کی مشکلات میں مزید اضافہ

ویب ڈیسک  جمعـء 21 جنوری 2022
اداکارہ کے بیانات سے سکھ برادری کی توہین ہوئی، کنگنا قرار واقعی سزا کی مستحق ہیں، درخواست گزار - فوٹو:فائل

اداکارہ کے بیانات سے سکھ برادری کی توہین ہوئی، کنگنا قرار واقعی سزا کی مستحق ہیں، درخواست گزار - فوٹو:فائل

 ممبئی: بھارت کی عدالت عظمیٰ نے سکھ برادری کے خلاف کنگنا رناوت کے بیانات کی تحقیقات کا حکم دے دیا جس کے بعد اداکارہ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے کنگنا رناوت کی سوشل میڈیا پر مستقبل میں ہونے والی پوسٹ کو سنسر اور ان کے خلاف درج مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

ایڈووکیٹ چرنجیت سنگھ چندرپال نے سپریم کورٹ میں کنگنا رناوت کے خلاف درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے کنگنا رناوت کی مستقبل قریب میں کی جانے والی سوشل میڈیا پوسٹ کو سنسر کرنا لازمی ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ اداکارہ کے خلاف درج مقدمات کو یکجا کر کے ممبئی کے کھر پولیس اسٹیشن میں منتقل کیا جائے، عدالت دو سال کی مدت کے تیز ٹرائل کے دوران چھ ماں میں اداکارہ کے خلاف چارج شیٹ داخل کرے۔

چرنجیت سنگھ چندرپال نے کہا کہ کنگنا رناوت کے بیانات اور سوشل میڈیا پوسٹیں نہ صرف سکھ برادری کی توہین کا سبب بنیں بلکہ فسادات بھی ہوئے، اداکارہ کے بیانات ملکی یکجہتی کے خلاف ثابت ہوئے اور اس کے لیے کنگنا کو قرار واقعی سزا ملی چاہیے، ان ہرگز معاف نہیں کیا جانا چاہیے۔

سپریم کورٹ نے چرنجیت سنگھ کی درخواست مسترد کردی تاہم ممبئی پولیس کو اس متعلق تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔