حکیم سعید قتل کیس؛ لاپتا ملزم کو شناختی کارڈ چپ کی مدد سے تلاش کرنے کا حکم

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 21 جنوری 2022
تفتیشی افسر نے بتایا کہ لاپتا شخص سابق گورنر حکیم محمد سعید قتل کیس میں گرفتار ہوچکا تھا—فائل فوٹو

تفتیشی افسر نے بتایا کہ لاپتا شخص سابق گورنر حکیم محمد سعید قتل کیس میں گرفتار ہوچکا تھا—فائل فوٹو

 کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے سابق گورنر سندھ حکیم محمد سعید کے قتل کیس میں نامزد ملزم اعجاز الحسن کی بازیابی سے متعلق درخواست پر شہری کو شناختی کارڈ میں لگی چپ کی مدد سے تلاش کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں بینچ کے روبرو لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواستگزار کے وکیل نے مؤقف دیا کہ اعجاز الحسن کے ایم سی میں ملازم تھا، پھر ملک سے باہر چلاگیا تھا، اس کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں اور گھر والے پریشان ہیں۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ لاپتا شخص سابق گورنر حکیم محمد سعید قتل کیس میں گرفتار ہوچکا تھا، اعجاز الحسن رہا ہونے کے بعد ہانگ کانگ چلا گیا تھا اور پھر 10 سال بعد واپس آیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اعجاز الحسن ائیر پورٹ سے لاپتا ہوا تھا اور دو ماہ بعد واپس آگیا، پی ایس پی میں شمولیت کے لیے اس سے رابطہ کیا گیا تھا۔

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے جن لوگوں نے رابطہ کیا تھا ان سے پوچھ گچھ کی؟ فون نمبر یا شناختی کارڈ میں لگی چپ کی مدد سے تلاش کیا جاسکتا ہے۔

عدالت نے لاپتا شہری کو شناختی کارڈ میں لگی چپ کی مدد سے تلاش کرنے کا حکم دیتے ہوئے 17 فروری کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔