جنسی زیادتی اور فراڈ کا ملزم اپنی موت کے دو سال بعد گرفتار

ملزم کورونا کے مرض میں مبتلا ہوکر اسپتال میں داخل ہوا جہاں اس کی اصل شناخت سامنے آگئی


ویب ڈیسک January 23, 2022
ملزم کو کورونا وارڈ سے حراست میں لیا گیا، فوٹو: فائل

ISLAMABAD: جنسی زیادتی اور فراڈ کے مقدمات سے بچنے کی کوشش میں دو سال قبل خود کو مردہ ثابت کرنے والا امریکی شہری آخر کار قانون کی گرفت میں آگیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق کورونا وارڈ میں زیر علاج ایک ایسے ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے جس کی کاغذات میں موت دو سال قبل ہوچکی تھی۔ یہ ملزم جنسی زیادتی اور فراڈ کے کیسز میں پولیس کو مطلوب تھا۔

نکولس الاہوردیان نامی ملزم نے جنس زیادتی کیس میں گرفتاری سے بچنے کے لیے دو سال قبل مرنے کا ڈھونگ رچایا تھا اور اخبارات میں اپنی موت کی خبر شائع کرادی تھی جس پر کیس بھی بند کردیا گیا تھا۔

ملزم دو سال تک آرتھر بائٹ کے نام سے زندگی جیتا رہا تاہم گزشتہ ماہ کورونا میں مبتلا ہوکر گلاسکو کے اسپتال میں داخل ہوا۔ اس دوران جب مریض کا انگوٹھا لیا گیا تو اس کی شناخت نکولس روسی کے نام سے ہوئی۔

پولیس نے ملزم کو حراست میں لے لیا تاہم شدید علالت کی وجہ سے علاج جاری رکھنے کی اجازت دی اور اسپتال سے رخصت ملتے ہی پولیس اسٹیشن آنے کی ہدایت کی تاہم ملزم اسپتال سے فرار ہوگیا۔

اسکارٹ لینڈ یارڈ پولیس نے ملزم کو دوبارہ حراست میں لے کر جیل منتقل کردیا ہے۔ نکولس روسی کو جنسی زیادتی اور فراڈ کے مقدمے کی سماعت کے لیے 17 فروری کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں