زخمی خاتون کا ایکسرے بطور این ایف ٹی بیچنے کی کوشش ناکام

2015 میں پیرس کی دہشت گردی میں زخمی خاتون نے ایکسرے بیچنے پر سرجن کے خلاف مقدمہ قائم کیا ہے


ویب ڈیسک January 25, 2022
تصویرمیں خاتون کا ایکسرے نمایاں ہے جسے بطور این ایف ٹی فروخت کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ فوٹو: بشکریہ فرانس24

پیرس میں اس وقت ایک دلچسپ مقدمہ چل رہا ہے۔ اس میں فرانسیسی سرجن نے دہشتگردی کے واقعے میں زخمی ہونے والے خاتون کے غیرمعمولی ایکسرے کو بطور این ایف ٹی بیچنے کی کوشش کی تھی۔

نومبر 2015 میں پیرس کے بٹاکلان تھیئٹرسمیت تین مقامات پر دہشتگردی میں 137 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔ ان میں سے بچ جانے والی ایک خاتون کے بازو میں گولی پھنسی تھی جس کا ایکسرے طبی دنیا کا غیرمعمولی واقعہ ظاہر کررہا تھا۔ اب اس فرانسیسی سرجن نے ایکسرے کو بطور این ایف ٹی بیچنے کی کوشش کی تو اس کی نشاندہی ہوئی ہے اور اس کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔

خاتون کے وکیل نے بتایا کہ وہ اپنے ہی ایکسرے کوانٹرنیٹ پر بطور این ایف ٹی فروخت کرنے پر صدمے میں ہیں۔ پیرس کے جورجیس پومپیڈو ہسپتال میں ایک سرجن نے ایکسرے کو این ایف ٹی کے طور پر فروخت کرنے کے آن لائن رکھا ۔ اس میں کلاشنکوف کی گولی بازو کی ہڈی میں پیوست نظرآرہی ہے۔

لیکن جلد ہی خاتون کو اس کا پتا چل گیا اور انہوں نے سرجن عمانویل مسمہیان کے خلاف بغیر اجازت ایکسرے فروخت کرنے کا مقدمہ قائم کیا ہے۔ اس واقعے میں خاتون کا دوست ہلاک ہوگیا تھا۔

خاتون کے وکیل ایلوڈی ابراہام کے مطابق ' اس ڈاکٹر نے طبی راز افشا کرتے ہوئے مریضہ کی حق تلفی کی ہے۔ اس سے ان کی شناخت سامنے آگئی ہے۔'

تاہم اس کے بعد سرجن نے خاتون سے رابطہ کرکے اپنی صفائی دینے کی کوشش تو کی لیکن اپنے عمل پرشرمندگی اورخاتون سے ہمدردی بھی ظاہر نہیں کی۔ سرجن عمانویل نے اسے اوپن سی نام کے این ایف ٹی پلیٹ فارم پر رکھا تھا اور اس کی ابدائی قیمت 2776 ڈالر رکھی گئی تھی۔

اب یہ این ایف ٹی ہٹادیا گیا ہے اور سرجن کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں