کینیڈین سرحد کے قریب بھارتی خاندان سردی میں ٹھٹھر کر ہلاک

ویب ڈیسک  جمعرات 27 جنوری 2022
مغربی ریاستوں پنجاب اور گجرات سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں بھارتی ہر سال امریکا اور کینیڈا کی سرحد عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں—فوٹو: بشکریہ ٹورنٹو اسٹار

مغربی ریاستوں پنجاب اور گجرات سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں بھارتی ہر سال امریکا اور کینیڈا کی سرحد عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں—فوٹو: بشکریہ ٹورنٹو اسٹار

نئی دہلی: بھارتی پولیس نے گزشتہ ہفتے امریکا اور کینیڈا کی سرحد کے قریب سردی سے منجمد ہونے والے 4 شہریوں کی ہلاکت کے بعد غیر قانونی امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن میں 6 افراد کو حراست میں لے لیا۔

خیال رہے کہ زیادہ تر مغربی ریاستوں پنجاب اور گجرات سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں بھارتی ہر سال امریکا اور کینیڈا کی سرحد عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

امریکا اورکینیڈا میں بہتر زندگی اور ملازمت کے مواقع کی تلاش کے دوران وہ سخت موسمی حالات کا مقابلہ بھی کرتے ہیں۔

مزیدپڑھیں: بھارت میں سماجی تنظیم کی پانچ خواتین سے اغواء کے بعد اجتماعی زیادتی

گجرات میں پولیس نے کہا کہ سرحد پولیس کی جانب سے پاسپورٹ اور دیگر سامان کی تصاویر فراہم کی گئی جس کے بعد تفتیشی افسران نے انکشاف کیا کہ ہلاک ہونے والے چاروں افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔

پولیس اہلکار نے کہا کہ اب ہم انسانی اسمگلروں کو پکڑنے کی کوشش کر رہے ہیں جو اس خاندان اور دیگر افراد کو غیر قانونی راستے کے ذریعے بیرون ملک بھیجنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حراست میں لیے گئے 6 افراد ریاست میں ایک ٹریول اینڈ ٹورازم کمپنی چلا رہے تھے۔

کینیڈا کے صوبے مینیسوٹا کے ساتھ سرحد علاقے میں ایک مرد، عورت، بچہ اور نوعمر مردہ پائے گئے جس کے بعد حکام نے ایک امریکی شخص پر انسانی اسمگلنگ کا الزام عائد کیا ہے۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے کہا کہ حکام غیر قانونی امیگریشن کیس کی تحقیقات کے لیے امریکا اور کینیڈا کے سرحدی حکام کے ساتھ رابطہ کر رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔