- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
- امریکی وزیر خارجہ اسرائیل پہنچ گئے؛ جنگ بندی کیلیے پُرعزم
- دورہ انگلینڈ کیلیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کا اعلان، ندا ڈار کپتان برقرار
- توشہ خانہ تحقیقات؛ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا
- پی آئی اے کی نجکاری میں غیر ملکی کمپنیوں کی عدم دلچسپی
- سابق وزیراعظم کشمیر سردار تنویر پر سینٹورس مال پر قبضے کی کوشش کا مقدمہ درج
کے الیکٹرک کی فروخت میں حائل رکاوٹیں دور کرنیکی یقین دہانی
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک کے سرمایہ کاروں کو کمپنی کے اکثریتی حصص کی شنگھائی الیکٹرک پاور کو فروخت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی یقین دہانی کرادی۔
وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے یہ یقین دہانی کے الیکٹرک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز پر مشتمل وفد سے ملاقات کے دوران کرائی۔ وفد میں سعودی عرب کی الجمیح انویسٹمنٹ اور مشرق وسطیٰ کی فرموں کے نمائندے شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق وفد نے پاکستان کے لیے کے الیکٹرک کی خدمات پر روشنی ڈالی۔ اپنی نجکاری کے بعد سے کے الیکٹرک نے پاکستان میں 400 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہے تاہم کے الیکٹرک کے چیئرمین شان اشعری کا کہنا تھا کہ حکومتی منظوری کی وجہ سے ٹرانزیکشن رکی ہوئی ہیں۔ ان میں کے الیکٹرک کے واجبات اور اس پر واجب الادا رقوم بھی شامل ہیں، جن کے لیے کے الیکٹرک ثالثی کے عمل پر بھی رضامند ہوگئی تھی۔ کمپنی کی قانونی ٹیم اس سلسلے میں نجکاری کمیشن، سوئی سدرن اور وفاقی حکومت کے ساتھ ثالثی معاہدے پر مذاکرات کرتی رہی ہے۔ تاہم معاہدے کی ابھی تک منظوری نہیں دی گئی۔
وفد نے بتایا کہ گورننگ مکینزم کی عدم موجودگی اور پروسیس کے معطل ہونے کی وجہ سے کے الیکٹرک پر مالی دبائو بڑھ رہا ہے کیوں کہ کمپنی ورکنگ کیپیٹل کی ضرورت پوری کرنے کے لیے قرض لینے پر مجبور ہے۔
وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے کے الیکٹرک کے بورڈ میں حال ہی میں شامل ہونے والے کمپنی کے غیرملکی سرمایہ کاروں کے نمائندے مارک اسکیلٹن کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
واضح رہے کہ ایک سال قبل الجمیح ہولڈنگز کے مینیجنگ ڈائریکٹر انویسٹمنٹ عبدالعزیز حماد الجمیح نے کے الیکٹرک کے طویل عرصے سے موجود معاملات کے حل کے لیے اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔ اس سلسلے میں انھوں نے وزیراعظم سے ملاقات کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔