- قتل کی سازش کا الزام؛ آصف زرداری کا عمران خان کو 10 ارب ہرجانے کا نوٹس
- پختونخوا الیکشن کی تاریخ نہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کا عدالت جانے کا فیصلہ
- حب میں مسافر بس حادثے کا مقدمہ مالکان کیخلاف درج
- پاکستانی باکسر نے دبئی میں پروفیشنل باکسنگ فائٹ جیت لی
- مار گئی ہمیں یہ مہنگائی!
- مارشل آرٹس میں عالمی ریکارڈ ہولڈر راشد نسیم اطالوی ٹی وی شو میں مدعو
- مہنگائی کیخلاف عوام بیدار ہوں، احتجاج کے بغیر مسائل کم نہیں ہونگے، حافظ نعیم
- امارات کے صدر کا اسلام آباد کا دورہ ملتوی
- حکومت سے فواد چوہدری کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب
- کوہاٹ میں کشتی ڈوبنے کے واقعے کا مقدمہ درج
- آسٹریلین اوپن؛ جوکووچ نے 10 ویں ٹرافی اپنے نام کرلی
- اسمبلی تحلیل کے 90 روز میں الیکشن ہونے چاہییں، لاہور ہائیکورٹ
- ’پہلے ایک تو پوری کرلیں‘ 2 ٹیموں کی تجویز پر کامران اکمل کا ردعمل
- پاکستان ویمنز ٹیم کی نگاہیں نئے چیلنج پر مرکوز
- گلگت کے شہری کو ساڑھے 13 کروڑ روپے سے زائد کا بجلی بل موصول، انکوائری کا حکم
- 96 ارب کی مقروض ایل ڈبلیو ایم سی کو پرائیویٹائز کرنے کا فیصلہ
- غیرقانونی تارکین وطن واپس بلائیں ورنہ ویزا پابندیاں لگائیں گے، یورپی یونین
- اسٹیٹ بینک کی ڈالر شرح کو کیپ، ترسیلات زر اور برآمدات میں 3 ارب ڈالر نقصان کے دعوے کی تردید
- ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے کیلیے کچھ بھی کر سکتے ہیں، امریکی دھمکی
- حکومت نے آئل ریفائنری پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دے دی
وزیراعظم کا تحریک عدم اعتماد میں ناکامی کی صورت میں اسمبلی سے استعفے کے آپشن پرغور

وزیراعظم سمجھتے ہیں فوری الیکشن فائدہ مند ہوں گے،ذرائع:فوٹو:فائل
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کے بعد اسمبلی سے استعفیٰ دینے کے آپشن پرغورشروع کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور تحریک انصاف نے تحریک عدم اعتماد کے بعد دیگر آپشنز پر غور شروع کردیا ہے۔تحریک عدم اعتماد میں حکومت کو ناکامی کی صورت میں وزیر اعظم عمران خان اسمبلیوں سے استعفے دینے کا کارڈ استعمال کر سکتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کوتجویز دی گئی ہے کہ کرپٹ حکمرانوں کے ساتھ اپوزیشن میں بیٹھنے سے بہتر ہے کہ تحریک انصاف کے ارکان اوراتحادیوں کی جانب سے اجتماعی استعفے دیئے جائیں۔ استعفوں سے نئی حکومت بحران سے دوچار ہو جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اتنی سیٹوں پر ضمنی الیکشن کرانا مشکل ہو گا۔ یہی مشق پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھی بیک وقت کی جا ئے گی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزیر اعظم یہ سمجھتے ہیں کہ فوری طور پر الیکشن میں جانا ان کے لیے سود مندثابت ہوگا۔ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ارکان کی تعداد155 ہے جبکہ قومی اسمبلی 342 نشستوں پر مشتمل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔