سری لنکا میں سنگین معاشی بحران، مظاہرے روکنے کےلیے سوشل میڈیا پر پابندی

ویب ڈیسک  اتوار 3 اپريل 2022
معاشی بحران کیخلاف احتجاج کو روکنے کےلیے فیس بک، ٹوئٹر، انسٹا گرام اور واٹس ایپ کی سروسز بند

معاشی بحران کیخلاف احتجاج کو روکنے کےلیے فیس بک، ٹوئٹر، انسٹا گرام اور واٹس ایپ کی سروسز بند

کولمبو: معاشی بحران کا شکار سری لنکا میں حکومت نے پرتشدد احتجاجی مظاہرے روکنے کےلیے کرفیو نافذ کردیا اور سوشل میڈیا کو بند کردیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکن صدرراجا پکسا نے 36 گھنٹے کا کرفیو لگادیا ہے جس کے تحت لوگوں کے گھروں سے باہر نکلنے پر پابندی لگادی گئی ہے اور صرف حکومت سے تحریری اجازت نامہ لے کر ہی گھر سے باہر نکلنے کی اجازت ہوگی۔ سڑکوں پر فوج کو تعینات کردیا گیا ہے جسے بغیر وارنٹ گرفتاری کے اختیارات دے دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا میں حکومت مخالف مظاہرے روکنے کے لئے ایمرجنسی نافذ

حکومت نے احتجاج کو روکنے کےلیے سوشل میڈیا ویب سائٹس فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹا گرام کو بھی بند کردیا ہے۔ واٹس ایپ کی سروس بھی منقطع ہیں اور موبائل فون صارفین کو پیغام موصول ہوا ہے کہ ٹیلی کمیونی کیشنز ریگولیٹری کمیشن کی جانب سے یہ سروسز منقطع کی گئی ہیں۔

سری لنکا معاشی بحران کا شکار ہے اور حکومت کے پاس غیر ملکی کرنسی کے ذخائر ختم ہوگئے ہیں جس کے نتیجے میں بیرون ملک سے ایندھن، ادویات، خوراک اور دیگر اشیائے ضروریہ کی خریداری بند ہوگئی ہے جبکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ بھی جاری ہے جس کا دورانیہ 12، 12 گھنٹے تک ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا میں ڈیزل ختم ، مشتعل مظاہرین نے صدارتی محل پردھاوا بول دیا

ملک بھر میں ایندھن کی قلت کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرے جاری ہیں جس کے دوران سیکیورٹی فورسز نے طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ شہریوں نے دارالحکومت کولمبو میں ایوان صدر کے قریب بھی مظاہرے کیے ہیں جس کے دوران کئی گاڑیاں نذر آتش کردی گئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔