- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
تین خونخوار مگرمچھوں کے حملے سے بچنے والا شخص صحت یاب
زمبابوے: اس سال کے آغاز پر تین یا چار مگرمچھوں کے ہولناک حملے کا شکار ہونے والے زمبابوے کے باشندوں کو کئی ماہ بعد ہسپتال سے فارغ کردیا گیا ہے لیکن اب بھی انہیں چلنے میں بہت دشواری کا سامنا ہے۔
واقعہ اس سال جنوری کے وسط میں پیش آیا جب الیگزینڈر شمیزے نے زمبابوے کے ایک تالاب میں سرخ کیچووں کی تلاش شروع کی۔ ان کیچووں سے وہ مچھلیاں شکار کرنا چاہتے تھے۔ جب جیسے ہی وہ کائی بھرے تالاب میں اترے ، گدلے پانی کے مگرمچھوں نے ان پر دوطرفہ حملہ کردیا۔ ایک نے الیگزینڈر کا بایاں ہاتھ پکڑنے کی کوشش کی تو دوسرے مگرمچھ نے ان کا دائیں ہاتھ پر کاٹ لیا۔
اتنے میں تیسرے مگرمچھ نے ان کے سیدھے بازو کو گرفت کرکے اسے پانی میں لے جانے کی کوشش کی ہے۔ اس موقع پر انہیں خیال آیا کہ اگر مزاحمت کی تو بازو ٹوٹ سکتا ہے۔ اسی لیے انہوں نے زور نہیں لگایا اور خود کو اسی سمت جانے دیا جہاں خونی عفریت انہیں لے جانا چاہتا تھا۔
مگرمچھ اسے بل دیتے رہے تو ایک اور مگرمچھ نے اس کی پنڈلی پر دانت گاڑدیئے۔ اب انہیں موت یقینی دکھائی دے رہی تھی اور انہوں نے خود کو لڑنے کے لیے تیار کیا۔ اس کے بعد الیگزینڈر میں گویا قوت لوٹ آئی۔
ایک مگرمچھ نے جیسے ہی منہ کھولا الیگزینڈر نے اس کے منہ پر مکا رسید کرکے اسے دور دھکیلنے کی کوشش کی۔ اس سے بہت سا پانی مگرمچھ کے منہ میں چلا گیا۔ اس دوران اس کے دوست اور قریبی لوگ بھی سامنے آگئے اور انہوں نے پتھر پھینک کے انہیں بھگانے کی کوشش شروع کردی۔
اس وقت الیگزینڈر بہت مجروح ہوچکا تھا لیکن تیر کر کنارے تک پہنچا جسے کریبا ضلع کے ایک ہسپتال تک لے جایا گیا۔ لیکن اس کے زخم اتنے گہرے تھے کہ انہیں بھرنے میں بہت وقت لگا۔ ان تین ماہ میں وہ جراحی کے کئی عمل سے گزرے۔ بالخصوص ایڑھی کا گوشت بحال کیا گیا۔ بازو پر دھاتی پلیٹیں بھی لگائی گئیں۔
تاہم وہ اب بھی کام کرنے سے قاصر ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔