نیوکلیئر میزائل اور بموں کی مارکیٹ 2030 تک 73 فیصد بڑھ جائے گی رپورٹ

سیاسی تنازعات اور فوجی بجٹ میں اضافہ ممکنہ طور پر 2030 تک 5.4 فیصد کی سالانہ شرح سے اعداد و شمار کو بڑھا دے گا


ویب ڈیسک April 04, 2022
—فائل فوٹو

لاہور: الائیڈ مارکیٹ ریسرچ کی ایک رپورٹ کے مطابق جوہری میزائلوں اور بموں کی عالمی منڈی 10 برس کے اندر 126 بلین ڈالر سے تجاوز کر جائے جو 2020 کی سطح سے تقریباً 73 فیصد زیادہ ہے

غیر ملکی خبررساں ادارے 'رائٹرز' نے 2020 میں پورٹ لینڈ میں قائم ریسرچ فرم کی رپورٹ کا حوالہ دے کر کہا کہ جغرافیائی سیاسی تنازعات اور بڑے فوجی بجٹ میں اضافہ ممکنہ طور پر 2030 تک 5.4 فیصد کی سالانہ شرح سے اعداد و شمار کو بڑھا دے گا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ ہفتے ایک قومی دفاعی بجٹ کی درخواست کی تھی، جس میں بیلسٹک میزائل آبدوزوں، بمباروں اور زمینی میزائلوں کے جوہری 'ٹرائیڈ' کو جدید بنانے کو ترجیح دی جائے گی۔

رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ چھوٹے نیوکلیئر وار ہیڈز کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے جنہیں ہوائی جہاز اور زمین پر مبنی میزائلوں کے ذریعے آسانی سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2020 میں سب میرین سے لانچ کیے جانے والے بیلسٹک میزائل (ایس ایل ایم ) مارکیٹ کا ایک چوتھائی حصہ تھے۔

برطانیہ، چین، فرانس، روس اور امریکا نے سال کے آغاز میں ایک مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ ایٹمی جنگ میں کسی کی فاتح نہیں ہو سکتی اور اس سے گریز کرنا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے