- اوور بلنگ پر بجلی کمپنیوں کے افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- نابالغ لڑکی سے جنسی زیادتی کی کوشش؛ 2 نوجوان مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل
- ٹی20 ورلڈکپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو کتنا انعام ملے گا؟ محسن نقوی نے اعلان کردیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی کھائی میں گرگئی؛ ہلاکتیں
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ایمل ولی خان اے این پی کے مرکزی صدر منتخب
- جس وزیراعلی کو اسلام آباد چڑھائی کا شوق ہے، اپنے لیڈر کا حشر دیکھے، شرجیل میمن
- پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عالمی اعزاز کیلئے منتخب
- گورنر پنجاب کی تقریب حلف برداری ملتوی
- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
- چند دنوں میں پاک چین اعلیٰ سطح کے رابطے متوقع
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات، سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر طلب
- احمد شہزاد کا پلیئرز پر سلیکشن کیلئے سوشل میڈیا مہم چلانے کا الزام
- سعودی عرب کا اعلی سطح کا تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا
فیس بک پر لڑکے کے ساتھ تصویر کے معاملے پر بھائیوں کے ہاتھوں بہن قتل
کراچی: گھوٹکی کے نواحی گاؤں میں فیس بک پر ایک لڑکے کے ساتھ تصویر کے معاملے پر بھائیوں نے 19 سالہ بہن کو گولی مار کر قتل کر دیا۔
پولیس نے بتایا کہ تینوں بھائیوں نے اپنی بہن کو اس وقت قتل کیا جب گزشتہ ہفتے فیس بک پر ایک شخص کے ساتھ اس کی تصویر دیکھی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پولیس مبینہ قاتلوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد گزشتہ دو روز سے لاش کی تلاش کر رہی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق تین بھائیوں، غلام رسول، شوبن شر اور صاحب دینو شر نے اپنے ساتھی غلام الدین کے ساتھ مل کر نواحی گاؤں نور محمد شر میں صفوران کو قتل کیا۔
گھوٹکی شہر سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یہ گاؤں کچے کا علاقہ سمجھا جاتا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے وہاں پہنچنا مشکل ہے۔
پولیس اہلکار علی گل نے تصدیق کی کہ ہم نے ابھی تک کسی قاتل کا سراغ نہیں لگایا ہے لیکن ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیم کو اطلاع ملی کہ ایک نوجوان لڑکی کو گولی مار کر قتل کر کے اس کی لاش دریائے سندھ میں پھینک دی گئی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچی اور معلومات اکٹھی کرنے کے بعد قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔ انہون نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ لڑکی کو اس وقت گولی مار دی گئی جب اس کے بھائیوں نے سوشل میڈیا سائٹ فیس بک پر ایک لڑکے کے ساتھ اس کی تصویر دیکھی۔ انہوں نے مزید کہا یہ غیرت کے نام پر قتل کا معاملہ لگتا ہے۔
یہ واقعہ 4 اپریل کی شام غروب آفتاب کے قریب پیش آیا۔ پولیس نے کہا کہ ان کے لیے لاش تلاش کرنا مشکل تھا۔ گھوٹکی کے صحافی اسد پتافی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا یہ ایک دیہی علاقہ ہے اور سوشل میڈیا پر تصاویر شئیر کرنا شرمناک ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔