- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
اسرائیل نے 4000 سے زائد غیرقانونی آبادکاری کی منظوری دے دی
یروشلم: اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 4000 سے زائد بستیوں کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے۔
مغربی کنارے میں سینکڑوں فلسطینیوں کو بے دخلی کے خطرے کا سامنا ہے۔ فوج کی جانب سے مکانات مسمار کرنے کے ایک دن بعد غیرقانونی آبادکاری کا مخالف واچ ڈاگ گروپ ’پیس ناؤ‘ کی ایک عہدیدار ہاگیت افران نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ حکومت نے ایک اجلاس میں 4,427 غیر قانونی یہودی ہاؤسنگ یونٹس کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنے قبضے کو تقویت دینے کے دوران اپنی تباہی کی جانب ایک اور قدم بڑھ گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکومت کے ترجمانوں اور مغربی کنارے میں شہری امور کے انچارج فوجی ادارے نے صحافیوں کے مطالبے کے باوجود اس منظوری سے متعلق خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
واضح رہے کہ بائیڈن انتظامیہ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے یہ یہودی آبادکاریوں کے منصوبوں میں سب سے بڑی پیشرفت ہے۔ وائٹ ہاؤس ایسی غیر قانونی آبادکاری کی تعمیر کی مخالفت کرتا ہے اور اسے فلسطینیوں کے ساتھ کسی بھی حتمی امن معاہدے کی راہ میں رکاوٹ کے طور پر دیکھتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔