- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
آبی الرجی میں مبتلا اس لڑکی کے لیے پانی تیزاب کی شدت رکھتا ہے
ایریزونا: ایریزونا کی نوعمر لڑکی دنیا کے 100 مریضوں میں سے ایک ہے جو پانی کی الرجی کی شکار ہے۔ وہ نہانے سے قاصر ہیں اور ان کے اپنے آنسو ہی ان کے لیے تیزاب جیسی شدت رکھتے ہیں۔
ایبیگیل بیک 15 سالہ نوعمر لڑکی ہیں جو ’ایکواجینک یورٹیکیریا‘ میں مبتلا ہیں جو ایک کمیاب کیفیت ہے۔ ان کے بدن پر آبی قطرہ ٹپکتے ہی سوزش اور جلن شروع ہوجاتی ہے کیونکہ پانی ان کے لیے تیزاب کا درجہ رکھتا ہے۔ جب جب وہ پانی پیتی ہیں انہیں شدید قے آجاتی ہے۔
یہاں تک کہ آنسو ان ک لیے شدید تکلیف دہ ہوتے ہیں کیونکہ نمکین مائع انہیں بہت تکلیف دیتا ہے۔ ’میری زندگی تباہ ہوچکی ہے، جب بھی پانی پیتی ہوں سینے میں جلن ہوتی ہے اور دل تیزی سے دھڑکنے لگتا ہے،‘ ایبی گیل نے کہا۔
ایک برس سے انہوں نے ایک گلاس پانی نہیں پیا بلکہ وہ پانی کی کمی پوری کرنے والی ہائیڈریشن گولیاں کھاتی ہیں۔ کبھی انار ا رس اور انرجی ڈرنک بھی پیتی ہیں۔
ایبی گیل کسی بھی طرح پسینہ بہنے والا کام نہیں کرتی اور برسوں ہوئے کہ برسات میں باہر نہیں نکلیں کیونکہ ان کے علاقے میں بارش معمول سے زیادہ ہوتی ہیں۔ انہیں پیاس نہیں لگتی اور پانی کا ذائقہ بھی بدمزہ محسوس ہوتا ہے۔
کچھ روز قبل انہوں نے اسپورٹس ڈرنک پی جس میں پانی کی زائد مقدار تھی ۔ اس سے معدے میں ردِ عمل ہوا اور وہ ایک عرصے تک تکلیف کی شکار رہی تھیں۔ ان کی بیماری کا سب سے خطرناک پہلو یہ ہے کہ دنیا کے ماہر ترین ڈاکٹر بھی اس کیفیت سے آگاہ نہیں کیونکہ اب تک چند درجن مریض ہی ایسے ملے ہیں جو اس شدت کی آبی الرجی کے شکار ہوں۔
ایبی گیل کہتی ہیں کہ جیسے جیسے عمر بڑھ رہی ہے ان کی الرجی مزید شدید اوراذیت ناک ہوتی جارہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔