آبی الرجی میں مبتلا اس لڑکی کے لیے پانی تیزاب کی شدت رکھتا ہے

ویب ڈیسک  اتوار 15 مئ 2022
15 سالہ ایبی گیل نے ایک سال سے پانی نہیں پیا اور وہ ہائیڈرریشن کی حامل گولیاں کھاتی ہیں۔ فوٹو: ڈیلی میل

15 سالہ ایبی گیل نے ایک سال سے پانی نہیں پیا اور وہ ہائیڈرریشن کی حامل گولیاں کھاتی ہیں۔ فوٹو: ڈیلی میل

ایریزونا: ایریزونا کی نوعمر لڑکی دنیا کے 100 مریضوں میں سے ایک ہے جو پانی کی الرجی کی شکار ہے۔ وہ نہانے سے قاصر ہیں اور ان کے اپنے آنسو ہی ان کے لیے تیزاب جیسی شدت رکھتے ہیں۔

ایبیگیل بیک 15 سالہ نوعمر لڑکی ہیں جو ’ایکواجینک یورٹیکیریا‘ میں مبتلا ہیں جو ایک کمیاب کیفیت ہے۔ ان کے بدن پر آبی قطرہ ٹپکتے ہی سوزش اور جلن شروع ہوجاتی ہے کیونکہ پانی ان کے لیے تیزاب کا درجہ رکھتا ہے۔ جب جب وہ پانی پیتی ہیں انہیں شدید قے آجاتی ہے۔

یہاں تک کہ آنسو ان ک لیے شدید تکلیف دہ ہوتے ہیں کیونکہ نمکین مائع انہیں بہت تکلیف دیتا ہے۔ ’میری زندگی تباہ ہوچکی ہے، جب بھی پانی پیتی ہوں سینے میں جلن ہوتی ہے اور دل تیزی سے دھڑکنے لگتا ہے،‘ ایبی گیل نے کہا۔

ایک برس سے انہوں نے ایک گلاس پانی نہیں پیا بلکہ وہ پانی کی کمی پوری کرنے والی ہائیڈریشن گولیاں کھاتی ہیں۔ کبھی انار ا رس اور انرجی ڈرنک بھی پیتی ہیں۔

ایبی گیل کسی بھی طرح پسینہ بہنے والا کام نہیں کرتی اور برسوں ہوئے کہ برسات میں باہر نہیں نکلیں کیونکہ ان کے علاقے میں بارش معمول سے زیادہ ہوتی ہیں۔ انہیں پیاس نہیں لگتی اور پانی کا ذائقہ بھی بدمزہ محسوس ہوتا ہے۔

کچھ روز قبل انہوں نے اسپورٹس ڈرنک پی جس میں پانی کی زائد مقدار تھی ۔ اس سے معدے میں ردِ عمل ہوا اور وہ ایک عرصے تک تکلیف کی شکار رہی تھیں۔ ان کی بیماری کا سب سے خطرناک پہلو یہ ہے کہ دنیا کے ماہر ترین ڈاکٹر بھی اس کیفیت سے آگاہ نہیں کیونکہ اب تک چند درجن مریض ہی ایسے ملے ہیں جو اس شدت کی آبی الرجی کے شکار ہوں۔

ایبی گیل کہتی ہیں کہ جیسے جیسے عمر بڑھ رہی ہے ان کی الرجی مزید شدید اوراذیت ناک ہوتی جارہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔