رواں سال 34 لاکھ امریکی جلد کے کینسر میں مبتلا ہوسکتے ہیں، رپورٹ

ویب ڈیسک  منگل 17 مئ 2022
تقریباً 20 فی صد امریکی زندگی میں کسی نہ کسی موقع پر جِلد کے سرطان میں مبتلا ہوتے ہیں

تقریباً 20 فی صد امریکی زندگی میں کسی نہ کسی موقع پر جِلد کے سرطان میں مبتلا ہوتے ہیں

 واشنگٹن: امیریکن کینسر سوسائٹی اور امیریکن سوسائٹی آف کلینیکل اونکولوجسٹ کی جانب سے پیش کیے گئے تخمینے کے مطابق سال 2022 میں تقریباً 34 لاکھ امریکی جِلد کے سرطان میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

امریکی اداروں کی جانب سے شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیماری میں مبتلا ہونے والے افراد کی بڑی تعداد (33 لاکھ) میں باسل خلیے ہوں گے جبکہ دیگر (99 ہزار 780) افراد میلینوما کی زد میں ہوں گے۔

میلینوما کیا ہے؟

میلینوما جِلد کے سرطان کی ایک نایاب اور خطرناک قسم ہے۔ کینسر ماہرین کے اندازے کے مطابق میلینوما اس سال 7 ہزار 650 امریکیوں کی موت کا سبب بن سکتا ہے۔

کُل اعتبار کے حساب سے تقریباً 20 فی صد امریکی زندگی میں کسی نہ کسی موقع پر جِلد کے سرطان میں مبتلا ہوتے ہیں۔ عورتوں کی نسبت مرد اس بیماری سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں لیکن خواتین عموماً مردوں کے مقابلے میں کم عمری میں اس بیماری کا شکار ہوجاتی ہیں۔

جِلد کا سرطان جِلد کے رنگ کی تمیز کیے بغیر کسی کو بھی ہو سکتا ہے۔ امریکا میں جِلد کا کینسر، کینسر کی سب سے عام قسم ہے لیکن اس کے متعلق سمجھا جاتا ہے کہ اس سے بچا جا سکتا ہے۔

یہ بیماری زیادہ تر الٹر وائلٹ شعاؤں کے زیادہ افشا ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے، چاہے اس کا انکشاف سورج سے ہو یا کسی دوسرے مصنوعی ذریعے سے۔

الٹرا وائلٹ شعائیں جِلد کے خلیوں کو نقصان پہنچاتی ہیں، ایسے غیر معمولی خلیوں کا سبب بنتی ہیں جو ٹوٹتے ہیں اور پھیل جاتے ہیں۔

جِلد کے سرطان کی قسم اور اسٹیج کے حساب سے اس کا علاج مختلف ہوتا ہے لیکن علاج کا عام طریقہ کار کینسر زدہ ٹِشوؤں کو کاٹ کر علیحدہ کردینا یا ٹِشو کو ختم کرنے کے لیے جما دینا ہے۔

تمام اقسام کی الٹرا وائلٹ شعاؤں کا انسانی جِلد پر پڑنا، جِلد کے سرطان تک لے جا سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔