- چار ارب ڈالرز لوٹنے والی خاتون ڈاکٹر ایف بی آئی کی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل
- قومی ہاکی ٹیم کے غیرملکی کوچ کو پاکستان آنے میں مشکلات کا سامنا
- گردن میں ہلکی بجلی کی بدولت فالج زدہ بندر کے بازو میں زندگی لوٹ آئی
- ملازمین کے ساتھ امتیازی سلوک، ٹیسلا پرایک اور مقدمہ دائر
- بھارت میں مسافر بس کھائی میں جا گری، طلبا سمیت 16افراد ہلاک
- افغانستان سے اشیا کی درآمد پاکستانی کرنسی میں کرنے کی منظوری کا امکان
- طاقتور سمندری طوفان نے بحری جہاز کے دو ٹکڑے کردیئے؛ 12 ہلاک
- کلفٹن، ڈیفنس اور گلشنِ حدید کو پیپلز بس سروس کے روٹس میں شامل کرنے کا فیصلہ
- زخمی کسان کے اغوا کا ڈراپ سین، مغوی مبینہ بلیک میلر نکلا
- سرکاری اراضی پر قبضے کا الزام، بشریٰ بی بی کا بھائی اینٹی کرپشن میں طلب
- خیبرپختونخوا کا اپنے وسائل سے قبائلی اضلاع کیلئے صحت کارڈ اسکیم جاری رکھنے کا فیصلہ
- امریکا؛ 8 پولیس اہلکاروں نے سیاہ فام شخص کو گولیوں سے بھون ڈالا
- مفتاح اسماعیل کی آئی ایم ایف پروگرام معطل ہونے یا تاخیر سے متعلق خبروں کی تردید
- راولپنڈی میں گھریلو تنازع پر چچا نے بھتیجے کو قتل کردیا
- ایک منٹ میں 40 امریکی صدور کی شناخت کرنے کا نیا ریکارڈ
- ہمارے پاس موسم سرما کےلیے گیس نہیں، وزیر پیٹرولیم
- واٹس ایپ نے پیغامات ڈیلیٹ کرنے کی مدت میں اضافہ کردیا
- خون میں موجود بایومارکر گٹھیا کے مرض کی پیش گوئی کرسکتے ہیں
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- ہمارے بولرز میں اتنی صلاحیت ہے کہ سری لنکن ٹیم کو دوبار آؤٹ کرسکیں، بابراعظم
رواں سال 34 لاکھ امریکی جلد کے کینسر میں مبتلا ہوسکتے ہیں، رپورٹ

تقریباً 20 فی صد امریکی زندگی میں کسی نہ کسی موقع پر جِلد کے سرطان میں مبتلا ہوتے ہیں
واشنگٹن: امیریکن کینسر سوسائٹی اور امیریکن سوسائٹی آف کلینیکل اونکولوجسٹ کی جانب سے پیش کیے گئے تخمینے کے مطابق سال 2022 میں تقریباً 34 لاکھ امریکی جِلد کے سرطان میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔
امریکی اداروں کی جانب سے شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیماری میں مبتلا ہونے والے افراد کی بڑی تعداد (33 لاکھ) میں باسل خلیے ہوں گے جبکہ دیگر (99 ہزار 780) افراد میلینوما کی زد میں ہوں گے۔
میلینوما کیا ہے؟
میلینوما جِلد کے سرطان کی ایک نایاب اور خطرناک قسم ہے۔ کینسر ماہرین کے اندازے کے مطابق میلینوما اس سال 7 ہزار 650 امریکیوں کی موت کا سبب بن سکتا ہے۔
کُل اعتبار کے حساب سے تقریباً 20 فی صد امریکی زندگی میں کسی نہ کسی موقع پر جِلد کے سرطان میں مبتلا ہوتے ہیں۔ عورتوں کی نسبت مرد اس بیماری سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں لیکن خواتین عموماً مردوں کے مقابلے میں کم عمری میں اس بیماری کا شکار ہوجاتی ہیں۔
جِلد کا سرطان جِلد کے رنگ کی تمیز کیے بغیر کسی کو بھی ہو سکتا ہے۔ امریکا میں جِلد کا کینسر، کینسر کی سب سے عام قسم ہے لیکن اس کے متعلق سمجھا جاتا ہے کہ اس سے بچا جا سکتا ہے۔
یہ بیماری زیادہ تر الٹر وائلٹ شعاؤں کے زیادہ افشا ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے، چاہے اس کا انکشاف سورج سے ہو یا کسی دوسرے مصنوعی ذریعے سے۔
الٹرا وائلٹ شعائیں جِلد کے خلیوں کو نقصان پہنچاتی ہیں، ایسے غیر معمولی خلیوں کا سبب بنتی ہیں جو ٹوٹتے ہیں اور پھیل جاتے ہیں۔
جِلد کے سرطان کی قسم اور اسٹیج کے حساب سے اس کا علاج مختلف ہوتا ہے لیکن علاج کا عام طریقہ کار کینسر زدہ ٹِشوؤں کو کاٹ کر علیحدہ کردینا یا ٹِشو کو ختم کرنے کے لیے جما دینا ہے۔
تمام اقسام کی الٹرا وائلٹ شعاؤں کا انسانی جِلد پر پڑنا، جِلد کے سرطان تک لے جا سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔